لاہور(پی این آئی)لاہور کینٹ کے علاقے غازی آباد میں خاتون صحافی عنبرین فاطمہ پر حملے کا مقدمہ پولیس نے درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق صحافی عنبرین فاطمہ کی گاڑی پر نامعلوم شخص نے آہنی چیز سے تین چار وار کیے اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے ہوئے فرار ہو گیا۔خاتون صحافی کے مطابق واقعہ بدھ کی رات آٹھ بجے اس وقت پیش آیا جب وہ اپنے بچوں کے ہمراہ گاڑی میں گھر سے نکلیں۔
مقدمے کے مطابق عنبرین فاطمہ نے بتایا کہ ان کی کسی سے دشمنی نہیں۔پولیس نے مقدمے میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 506 اور 427 شامل کی ہیں۔سوشل میڈیا پر صارفین نے صحافی عنبرین فاطمہ پر حملے کی مذمت کی ہے۔سینیئر صحافی اور اینکر عاصمہ شیزاری نے ٹویٹ کیا کہ ’احمد نورانی کی اہلیہ اور صحافی عنبرین فاطمہ پر لاہور میں حملے کی اطلاعات ہیں۔ ان فاشسٹ ہتھکنڈوں سے نہ صحافی سچ لکھنے سے رُک سکتے ہیں اور نہ ہی جھُک سکتے ہیں۔‘پنجاب پولیس کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر واقعہ سے متعلق لکھا گیا ہے کہ ’نامعلوم شخص کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ متعلقہ ایس پی کی سربراہی میں ٹیمیں کیمروں کی مدد سے ملزم کی شناخت اور گرفتاری پر کام کر رہی ہیں۔‘
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں