پی ڈی ایم نے لانگ مارچ اور اسمبلیوں سے استعفے دینے سے متعلق بڑا فیصلہ سنا دیا

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ پی ڈی ایم نے کہا ہے کہ 6 دسمبر کو لانگ مارچ اور اسمبلیوں سے استعفے دینے کا حتمی اعلان کیا جائے گا، ماضی میں نوازشریف اور دیگر لوگوں کیخلاف سازشیں کی گئیں، عدالتوں کا احترام کرتے ہیں، گھر کی گواہیوں کے بعد کچھ سوالات اٹھے، انہیں اپنا اعتماد بحال کرنا چاہیے۔

تفصیلات کے مطابق صدر پی ڈی ایم مونالا فضل الرحمان نے اپوزیشن رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ ایوان مقننہ میں ہمیشہ ایک قانون جب ایک ایوان میں پیش کیا جاتا ہے تو وہاں سے دوسرے ایوان میں جاتا ہے، اگر قانون دونوں ایوانوں میں مسترد ہوجائے تو پھر مشترکہ اجلاس بلایا جاتا ہے، لیکن یہاں جعلی قانون سازی کی گئی جو کہ آئین کے آرٹیکل 70کی خلاف ورزی ہے۔قانون سازی کے ذریعے سے الیکشن کمیشن کے اختیار پر وار کیا گیا، قوم کا مطالبہ آزاد بااختیار الیکشن کمیشن کا ہے، جس طرح قانون سازی کی گئی اس کے اختیار پر قدغن لگانا ، آئین سے متصادم قانون سازی کسی صورت قبول نہیں۔ اس پر الیکشن اپنا ردعمل بھی دے چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں ایک مسئلے کی طرف توجہ مبذول کروائی گئی، اس جعلی حکومت نے جس طرح نوجوانوں سے ایک کروڑ نوکریوں کے وعدے کرکے تاریخ کا سب سے بڑا فراڈ کیا، نوکریاں کیا دیں گے 50لاکھ لوگوں کو بے روزگار اور 50لاکھ گھروں کے نعرے پر تجاوزات کے نام پر پچاس لاکھ گھر گرا دیے گئے۔

ہم اوورسیز پاکستانیوں کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اس جعلی اور دھاندلی کی پیداوار حکومت کے دھوکے میں مت آئیں، وہ پاکستان کا اثاثہ ہیں، ان کو پارلیمنٹ میں نمائندگی دینے کیلئے خود آئین قانون کی روشنی میں کام کریں گے اور طریقہ کار متعین کریں گے۔ اس قانون کو جو پاس کیا گیا،دنیا اس کو مسترد کررہی ہے جبکہ ہم اس کے ذریعے ووٹ کی بات کررہے ہیں، اس پری دھاندلی کو مسترد کرتے ہیں۔سیاسی رہنماء اور پارٹی قیادت بالخصوص نوازشریف اور باقی شخصیات کیخلاف ماضی میں جو فیصلے ہوئے ، اس میں ان کو سزا دی گئی، حال ہی میں گلگت بلتستان سے راناشمیم کا بیان اور کل ثاقب نثار کی آڈیو آچکی ہے۔ ہم ان کا احترام کرتے ہیں لیکن ان کی آزادی خودمختاری پر جو سوالات اٹھے ہیں اس مقام کو انہیں دوبارہ اپنے کردار سے حاصل کرنا ہوگا۔

حکومتی سازشوں کا خمیازہ عوام معاشی تباہی ، مہنگائی اور بے روزگاری کی صورت بھگت رہے ہیں، اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کی برانچ بنایا جا رہا ہے، اس کے کسی فیصلے کو پاکستانی چیلنج نہیں کرسکے گا، اسٹیٹ بینک کے اختیارات بھی عالمی ادارے کے سپرد کیے جارہے ہیں اور معیشت کو گروی رکھا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس 6دسمبر کو دوبارہ اسلام آباد میں ہوگا، اس سے قبل پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتیں اپنی پارٹی میں مشاورت کے ساتھ تجاویز مرتب کریں گی، اور پھر حتمی پالیسی اور اہم اعلانات کیے جائیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں