کراچی(پی این آئی) آئندہ صارفین کو اکائونٹ کھولنے کے لیے بینک جانے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے بینک صارفین کی سہولت میں اضافے کیلئے اہم اعلان کیا گیا ہے۔ اسٹیٹ بینک نے صارفین کہلئے بینک اکائونٹس کھولنا اب اور بھی آسان کر دیا، اسٹیٹ بینک نے ڈیجیٹل طریقے سے بایو میٹرک تصدیق کے بعد بینکوں کو اکائونٹس کھولنے کی اجازت دے دی۔
اس سہولت کے ذریعے اب یکم جنوری 2022 سے کسی بھی جگہ سے بایو میٹرک تصدیق کرکے ڈیجیٹل اکائونٹ کھولا جاسکے گا۔ اکائونٹ کھولنے کے لیے بینک کی شاخوں کا دورہ کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی اور بینک ریموٹ بایو میٹرک تصدیق پر اکائونٹ کھول سکیں گے۔ اس کے علاوہ اسٹیٹ بینک نے پی ایل ایس اکائونٹس پر شرح منافع 1.5 فیصد تک بڑھانے کی ہدایت کردی۔اسٹیٹ بینک نے کمرشل بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ اپنے پی ایل ایس اکائونٹس پر کم از کم 7.25 فیصد منافع ادا کریں۔اس فیصلے کا اطلاق یکم دسمبر 2021 سے ہوگا۔ بینک کسٹمرز کم منافع دینے والے بینکوں کے خلاف اسٹیٹ بینک سے رجوع کرسکتے ہیں خلاف ورزی کرنے والے بینکوں کو تادیبی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ مزید برآں اسٹیٹ بینک نے مہنگائی کے ہدف اور پیشگوئی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دیگر ملکوں کی مہنگائی کے اہداف سے موازنہ درست نہیں، مہنگائی کا ہدف حکومت مقررکرتی ہے جو 5 سے7 فیصد ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مہنگائی کے ہدف اور پیشگوئی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذرائع ابلاغ کے بعض حصوں میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مالی سال 22 میں اوسط مہنگائی کی پیشگوئی نو اعشاریہ سات فیصد کو مہنگائی کے ہدف کے طور پر لیا جارہا ہے اور اس کا دیگر ملکوں کے مہنگائی کے اہداف سے موازنہ کیا جارہا ہے جو یہ درست نہیں۔ اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی مہنگائی کی پیشگوئی ہمارے رواں مالی سال کے تخمینوں کو ظاہر کرتی ہے، دوسری جانب پاکستان کا مہنگائی کا ہدف حکومت مقرر کرتی ہے اور وہ 7 سے 5 فیصد ہے، یہ ہدف وسط مدت میں حاصل کرنا ہے۔ زری پالیسی وسط مدت یعنی اگلے 18-24 مہینوں کے دوران حکومت کے مہنگائی کے ہدف کے حصول سے منسلک ہوتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں