پاکستان میں پینے کا 61 فیصد پانی غیر محفوظ ہونے کا انکشاف

اسلام آباد (پی این آئی)ملک میں 61فیصد پانی کے غیر محفوظ ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں پینے کے لیے دستیاب صرف 39 فیصد پانی محفوظ ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے جبکہ 61فیصد پانی غیر محفوظ ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے ۔ اس حوالے سے پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر کی رپورٹ کہا گیا ہے کہ غیر محفوظ پانی کے استعمال سے کینسر جیسے موذی مرض کے کیسز کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر اسد عمر نے

کہا ہے کہ اسلام آباد کے ہر تیسرے گھر میں کینسر کا مریض نظر آ رہا ہے، جس کی وجہ پانی میں آرسینک کی موجودگی ہو سکتی ہے۔دوسری جانب گندے پانی سے سیراب کی گئی سبزیاں اگانے کا سلسلہ جاری ، پنجاب فوڈ اتھارٹی معاملے سے لا علم ، شہری سیوریج زدہ پانی سے تیار سبزیاں کھانے پر مجبور ، تفصیلات کے مطابق فیصل آباد شہر اور گرد و نواح میں سیوریج کے گندے پانی سے سبزیاں اگانے کا سلسلہ جاری ہے ، ان سبزیوں میں پالک ، مولی ، گاجر ، ساگ

بند گوبھی ، پھول گوبھی ، شلجم ، آلو ، میتھی شامل ہیں ، کاشتکار صاف پانی سے فصل کو ذرخیز کرنے کے بجائے سیوریج ملا پانی سبزیوں کو لگا رہے ہیں جس سے سبزیوں کی نشوونما تو ہو جاتی ہے تاہم شہریوں کو گندے پانی کی سبزیاں کھلائی جا رہی ہیں جو ان کے لئے بیماریوں کا باعث بن رہی ہیں ، اس معاملے پر پنجاب فوڈ اتھارٹی کو شہریوں کی جانب سے متعدد بار شکایات بھی موصول ہوئی ہیں تاہم پنجاب فوڈ اتھارٹی روٹین کی کارروائیوں میں مصروف ہے اور

ایسے کاشت کاروں کے خلاف کارروائی کرتی نظر نہیں آتی ، شہریوں کا کہنا ہے کہ گندے پانی سے تیار سبزیاں بھی اسی قیمت پر مارکیٹ میں دستیاب ہیں جس پر صاف پانی سے تیار سبزیاں فروخت کی جاتی ہیں تاہم ضلعی انتظامیہ اور پنجاب فوڈ اتھارٹی خاموش تماشائی بن کر تمام معاملات کو دیکھ رہی ہے ۔دریں اثنا سرکاری تحقیقاتی ادارے نے ملتان کے پانی کو مضر صحت قرار دے دیاتفصیلات کے مطابق پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز نے تحقیقات کے بعد

واٹر کوالٹی رپورٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق ملتان کا پانی پنجاب میں سب سے زیادہ آلودہ پایا گیا ہے، تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ملتان کے پانی میں آلودگی کی شرح 94 فیصد ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملتان کے پانی میں آرسینک کی مقدار 63 فی صد سے زائد ہے، جب کہ 5 سال میں ملتان کے پانی میں 10 فی صد سے زائد آلودگی میں اضافہ ہوا۔رپورٹ کے مطابق بہاولپور کا پانی 76 فی صد آلودہ ہے، پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز نے گوجرانوالہ شہر میں سے پینے

کے پانی کے 14 نمونے لیے اور 7 نمونوں میں آلودگی پائی گئی، گوجرانوالہ کے پانی میں آلودگی کی شرح 50 فی صد ہے۔کونسل نے تجزیے کی بنیاد پر شہر کے کچھ علاقوں کے پانی کو لو رِسک اور کچھ کو میڈیم رسک قرار دیا، مجموعی طور پر گزشتہ سالوں کی نسبت گوجرانوالا کے پینے کے پانی کے معیار میں بہتری آئی ہے۔ملتان میں 2019 کا بلدیاتی ایکٹ معطل کر کے 2013 کا ایکٹ بحال کر دیا گیا ہے، نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے ڈویژنل کمشنرز، اور ڈپٹی کمشنرز کو اثاثہ جات بلدیاتی اداروں کو واپس کرنے کے احکامات دے دیے گئے ہیں۔ان اثاثہ جات میں گاڑیاں، دفاتر اور بقایا جات واپس کرنا شامل ہے، جب کہ میئرز کو گاڑیاں واپس ملیں گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں