ن لیگی رہنما ثانیہ عاشق کی وائرل ہونیوالی مبینہ قابلِ اعتراض ویڈیو کی حقیقت کیا نکلی؟ بڑی گرفتاری

لاہور(پی این آئی) مسلم لیگ ن کی رکن پنجاب اسمبلی ثانیہ عاشق کی میبنہ قابلِ اعتراض ویڈیو وائرل کرنے کے معاملے میں گرفتاری ہوئی ہے۔وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کے مطابق سائبر کرائم ونگ نے ملزم کو ٹیکسلا سے گرفتار کیا۔رکن صوبائی اسمبلی نے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ لاہور کو تحریری شکایت کی تھی۔

ایف آئی اے کے مطابق شکایت میں بتایا گیا تھا کہ ملزم نے نازیبا ویڈیو کو ثانیہ عاشق سے منسوب کیا تھا جب کہ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی ایم پی اے ثانیہ عاشق نے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کو درخواست دی تھی کہ انہیں سوشل میڈیا پر ہراساں کیا جارہا ہے اور دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں۔ درخواست کے متن میں مزید کہا گیا کہ ان کیخلاف سوشل میڈیا پر نامعلوم افراد نے مہم چلا رکھی ہے۔رکن پنجاب اسمبلی ثانیہ عاشق نے درخواست میں مزید بتایا کہ میرے نام سے منسوب جعلی ٹک ٹاک اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر میری ویڈیوز وائرل اور تصاویر استعمال کی گئی ہیں۔ثانیہ عاشق نے مختلف نمبرز سے متعدد کالز اور میسیجز کا ریکارڈ سمیت سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے اسکرین شاٹس بھی ایف آئی اے کو فراہم کیے ہیں۔

ن لیگ کی رکن پنجاب اسمبلی ثانیہ عاشق کی جانب سے درخواست ملنے کے بعد فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی نے کارروائی شروع کردی گئی تھی۔ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ میں درخواست جمع کروانے کے موقع پر ن لیگی رہنماء عطاءاللہ تارڑ بھی ان کے ہمراہ تھے۔ن لیگی رہنماء عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ سائبر کرائم ایکٹ کے تحت ایف آئی اے میں درخواست جمع کروائی اور امید کرتے ہیں کہ ذمہ داران کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ثانیہ عاشق کے خلاف جھوٹی نازیبا وڈیوز اور تصاویر پھیلانے والوں کو شرم آنی چاہیے۔ مرحوم والد کی بستر مرگ پر تصاویر تک کو غلط رخ دیا گیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں