اسلام آباد (پی این آئی)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئےن لیگ کے رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ سابق چیف جج رانا شمیم کے انکشافات قومی مفاد کا معاملہ ہے ۔جاوید لطیف نے کہا کہ اب کچھ ویڈیوز بھی سامنے آئیں گی، میرے پاس ویڈیوز نہیں ہیں لیکن سن رہے ہیں کہ جلد منظرعام پر آئیں گی۔سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا طاقتور لوگوں کے ساتھ واٹس ایپ گروپ بنا ہوا تھا۔، جج ارشد ملک کی ویڈیو اور جسٹس شوکت صدیقی کے بیان کی تحقیقات کرلی جاتی تو اسی
وقت چیزیں بے نقاب ہوجاتیں، حکومت غیرآئینی طریقے سے بنائی گئی مگر ہم اسے غیرآئینی طریقے سے ہٹانے کے حق میں نہیں ہیں ۔پروگرام میں شریک وزیراعظم کے معاون خصوصی علی نواز اعوان نے کہا کہ سابق چیف جج گلگت بلتستان نواز شریف کو سزا دینے والے بنچ کا حصہ نہیں تھے، اس کے بعد ان کے الزامات کی کوئی حیثیت نہیں رہ جاتی ہے، انکشافات کا مقصد 17تاریخ کو عدالت میں لگے کیس پر اثرانداز ہونا ہے، کیا عدالتوں میں نواز شریف اور شہباز شریف کے
سوا کوئی مسئلہ نہیں ہے،عدالتیں نواز شریف سے منی ٹریل مانگ رہی تھیں وہ میڈیکل رپورٹس دکھاتے رہتے ہیں۔ علی نواز اعوان کا کہنا تھا کہ ن لیگ واحد جماعت ہے جو عدلیہ پر دباؤ ڈالتی آئی ہے، سابق جج ملک قیوم کے معاملہ میں سیف الرحمٰن اور شہباز شریف کا کردار سب کے سامنے ہے، جسٹس رفیق تارڑ نے ن لیگ کیلئے کیا کام کیا تھا کہ انہیں صدر پاکستان بنایا گیا، جسٹس سعید الزماں کو بھی گورنر سندھ بنا کر نوازا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں