لاہور (پی این آئی) عدالت میں موٹرسائیکل رکشہ پر سوار لڑکی سے بدتمیزی کیس کی سماعت ہوئی۔متاثرہ لڑکی نے دو ملزمان کے حق میں بیان دے دیا۔متاثرہ خاتون نے بیان دیا کہ گرفتار دونوں لڑکے ملزمان نہیں ہیں۔لڑکی کے بیان پر عدالت نے دونوں ملزمان کی درخواستِ ضمانت منظور کر لی ہے۔یہاں واضح رہے کہ 04 ستمبر کو پولیس نے چنگ چی رکشہ میں سوار لڑکی سے نازیبا حرکات کرنے والے ملزم کو پکڑا تھا۔
ملزم طارق خان نے یوم آزادی کے موقع پر موٹرسائیکل پر رکشے میں سوار خواتین سے نازیبا حرکت کی تھی۔ گلشن راوی پولیس نے رکشہ میں سوار خواتین کو تنگ کرنے والے ملزم کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا تھا ۔ ملزم طارق کی یوم آزادی کے موقع پر رکشہ میں سفر کرنے والی خواتین کے ساتھ نازیبا حرکات کرتے ہوئے ویڈیو منظر عام پر آئی تھی۔اس سے قبل متعلقہ حکام نے رکشہ میں سوار لڑکی سے نازیبا حرکات کرنیوالے ملزم کا خاکہ جاری کیا تھا اور ملزم کو گرفتار کرنے کے لیے تیار کردہ خاکہ شہر کے تھانوں میں بھیج دیا گیا تھا۔پولیس اس سے قبل ویڈیو بنانے والے دو ملزمان کو گرفتار کر چکی تھی ۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے ننکانہ کے علاقے سے دو ملزمان کو گرفتار کیا تھا، جنہوں نے لاری اڈا کے قریب خاتون سے درست درازی کی ویڈیو بنائی تھی۔
اب سی آئی اے نے ان ملزمان کی مدد سے اس ملزم کا خاکہ تیار کیا ہے جس نے رکشہ میں سوار خاتون سے دست درازی کی تھی۔خاکے کے مطابق ملزم کی عمر 20 سے 25 سال ہے، رنگ گندمی ہے اور قد درمیانہ ہے۔پولیس نے لڑکی کو ہراساں کرنے کا مقدمہ درج لاری اڈا میں درج کیا تھا۔08 جون 2021ء کو یہ بھی بتایا گیا تھا کہ متاثرہ لڑکی کی جانب سے چار ملزمان کو شناخت کرلیا گیا ہے۔رکشہ سواری متاثرہ لڑکی نے جوڈیشل مجسٹریٹ کی موجودگی میں ملزمان کو شناخت کیا۔متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ چاروں ملزمان نے چلتے رکشے کا پیچھا کیا اور بار بار تنگ کیا۔
ملزم ساجد نے موٹر سائیکل سے اتر کر بدتمیزی کی اور اس کے ساتھ رکشے کے پیچھے شریک ملزمان نے نازیبا جملے بھی کسے۔لڑکی نے عثمان، عرفان، عبدالرحمن اور ساجد کو شناخت کیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں