اسلام آباد (پی این آئی )وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ میں نور مقدم قتل کیس کی سماعت ہوئی۔تفصیلات کے مطابق آج بدھ کو اسلام آباد کے ایڈیشنل ڈسٹرکت اینڈ سیشن جج عطا ربانی کی عدالت میں ملزمان کو پیش کیا گیا۔عدالتی کارروائی کا باقاعدہ آغاز ہوا تو استغاثہ نے فرانزک آفیسر محمد عمران کا بطور گواہ بیان ریکارڈ کروانا شروع کیا۔نجی ٹی وی کے مطابق عدالت نے استفسار کیا کہ مدعی مقدمہ کے وکیل کدھر ہیں؟ جس پر وکیل بابر حیات سمور نے جواب دیا کہ
شاہ خاور سپریم کورٹ مصروف ہیں آپ کارروائی شروع کر دیں دوران سماعت مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے بولنا شروع کر دیا،جناب عطاءربانی، کیا میں آپ کے قریب آ سکتا ہوں، مجھے کچھ سنائی نہیں دے رہا،جج عطا ربانی، میرا راضی نامہ کروا دیں، میں عدالت کے قریب آ کر کچھ بات کرنا چاہتا ہوں۔عطا ربانی کیا آپ مجھے سن رہے ہیں، جس پر عدالت نے حکم دیا کہ ملزم کمرہ عدالت سے باہر چلا جائے ۔ عدالتی حکم پر مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو کمرہ عدالت سے باہر بھیج دیا گیا۔
دوسری جانب عدالت میں نور مقدم کے قتل سے قبل اور بعد میں پیش آئے واقعات سے متعلق سی سی ٹی وی ٹرانسکرپٹ سے متعلقہ اہم دستاویز سامنے آگئی، سی سی ٹی وی ٹرانسکرپٹ میں دل ہلادینے والے خوفناک مناظر کا ذکر بھی موجود ہے۔ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی کی عدالت میں پراسیکیوشن کی جانب سے سی سی ٹی وی فوٹیج کیمرے کا ٹرانسکرپٹ جمع کرادیا گیا، ڈی وی آر کیمرے کا وقت پاکستانی اسٹینڈرڈ ٹائم سے 35 منٹ ایڈوانس ہے۔سی سی ٹی وی ٹرانسکرپٹ کے مطابق18 جولائی کو
رات 10 بجکر 18 منٹ پر نور مقدم فون سنتے ہوئے ملزم ظاہر جعفر کے گھر میں داخل ہوئیں،19 جولائی کو رات 2 بجکر 39 منٹ پر ظاہر جعفر اور نور مقدم بیگ لے کر گیٹ سے نکلتے نظر آتے ہیں اور مین گیٹ کے باہر ٹیکسی میں سامان رکھ کر دوبارہ گھر میں داخل ہوتے ہیں۔اس کے بعد رات 2 بجکر 41 منٹ پر نور مقدم انتہائی گھبراہٹ خوف میں ننگے پائوں گیٹ کی طرف بھاگ کر آتی ہے،چوکیدار افتخار گیٹ کو بند کرتا نظر آتا ہے، اس دوران ظاہر جعفر جلدی آکر مین گیٹ پر
نور مقدم کو دبوچ لیتا ہے، نور مقدم ہاتھ جوڑ کر ظاہر ذاکر جعفر کی منت سماجت کرتی نظر آتی ہے۔ٹرانسکرپٹ کے مطابق ظاہر جعفر اس کی پرواہ نہ کرتے ہوئے نور مقدم کو کھینچ کر گھر میں لے جاتا ہے،پھر رات 2 بجکر 46 منٹ پر ظاہر جعفر اور نور مقدم گھر سے نکل کر مین گیٹ پر آتے ہیں، گیٹ سے باہر گلی میں سامان والی ٹیکسی میں دونوں بیٹھ کر جاتے نظر آتے ہیں۔سی سی ٹی وی ٹرانسکرپٹ میں رات 2 بجکر 52 منٹ پر ظاہر جعفر اور نور مقدم بیگ لے کر گھر میں داخل ہوتے ہیں
، اس موقع پر مین گیٹ پر افتخار چوکیدار گھر کے صحن میں نظر آتا ہے، جبکہ کالے رنگ کا کتا بھی نظر آتا ہے۔ٹرانسکرپٹ کے مطابق 20 جولائی کی شام 7 بجکر 12 منٹ پر نور مقدم فرسٹ فلور سے چھلانگ لگا کر جنگلے پر گریں،ان کے ہاتھ میں موبائل فون بھی تھا، وہ لڑکھڑاتی ہوئی بیرونی مین گیٹ پر آئیں، نور مقدم باہر جانا چاہتی تھیں، چوکیدار افتخار اور مالی گیٹ بند کرتے نظرآتے ہیں۔اس موقع پر ظاہر جعفر گھر کے فرسٹ فلور کے ٹیرس سے چھلانگ لگا کر گراونڈ فلور پر آیا،
ملزم ظاہر جعفر نے دوڑ کر نور مقدم کو پکڑ ا اور اسے گیٹ پر بنی کیبن میں بند کرتا نظر آتا ہے،پھر ظاہرجعفر نور مقدم کا کیبن کھول کر موبائل فون چھینتا نظر آتا ہے۔اس کے بعد ظاہر جعفر نور مقدم کو کیبن سے نکال کر زبردستی گھسیٹ کر گھر میں لے جاتا ہے،20 جولائی کو رات 8 بجکر 6 منٹ پرتھراپی ورکس کی ٹیم گھر کے گیٹ سے اندر آتی ہے،تھراپی ورک کی ٹیم رات 8 بجکر 42 منٹ پر گھر میں داخل ہونے کی کوشش کرتی نظر آئی۔سی سی ٹی وی ٹرانسکرپٹ کے مطابق رات 8بجکر 55 منٹ پر تھراپی ورکس ایک زخمی کو گھر سے باہر گیٹ کی طرف لے جاتی نظر آئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں