اسلام آباد(پی این آئی)مشیر خزانہ شوکت ترین نےکہاہےکہ پیٹرولیم لیوی کچھ نہ کچھ بڑھانی پڑے گی،عالمی مالیاتی ادارے( آئی ایم ایف) سے ایک دو روز میں حتمی گفتگو ہوگی اورمعاملہ بھی حل ہو جائے گا،قیمتوں کا تعین صوبائی معاملہ ہے، ہم تو صرف ہدایات دے رہے ہوتے ہیں،زرمبادلہ کے ذخائر کو محفوظ کرنے کے لیے درآمدات کم کرنی پڑے گی ۔
نجی ٹی وی کے مطابق مشیر خزانہ شوکت ترین نےکہا کہ اب تک آئی ایم ایف کے ساتھ سود مند گفتگو رہی،آئی ایم ایف سے ایک دو روز میں حتمی گفتگو ہو گی اور معاملہ حل ہو جائے گا جبکہ اعلامیہ آنے کے بعد لوگوں کو بھی پتہ چل جائے گا کہ ہم نے کیا طے کیا ہے؟ آئی ایم سے معاہدہ ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنے گا ، یہ دعویٰ آئی ایم ایف کے عام نسخے سے برعکس ہے ، ہم آئی ایم ایف کی پیش کردہ منزل سے زیادہ دور نہیں ہیں۔انہوں نےکہاکہ پیٹرولیم لیوی کچھ نہ کچھ بڑھانی پڑے گی اور لیوی پر انحصار ہو گا کہ پیٹرول کی قیمت کہاں تک جاتی ہے؟حکومت پٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی بڑھائے گی، اگر پٹرول کی قیمت کم ہو جائے تو حکومت کو پٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی بڑھانے میں آسانی ہو جائے گی۔
پاکستان کو سمندر پار پاکستانیوں کی29ارب ڈالر کی ترسیلات نے بچایا،لوگوں کو اندازہ نہیں ہے،ملک کی معیشت اس قدر تیزی سے ترقی کررہی ہے کہ ہمیں اسے پانچ اعشاریہ پانچ فیصد تک محدود کرنا ہوگا کیونکہ جی ڈی پی کی ساڑھے پانچ فیصد سے زائد شرح نمو سے معیشت کو نقصان پہنچ سکتا ہے،مالی سال 2021-2022ء کے دوران جی ڈی پی کو پانچ سے ساڑھے پانچ فیصد تک محدود رکھنے کی کوشش کریں گے ،میں اس شرح کو چھ فیصد تک جاتا نہیں دیکھنا چاہتا، آئی ایم ایف کا پروگرام بھی پانچ فیصد شرح نمو میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ڈالے گا۔چینی سے متعلق بات کرتے ہوئے مشیر خزانہ نے کہا کہ شوگرملز اور ڈیلرز کی وجہ سے چینی کی قیمت بڑھی ہے،عوام بتائے کہ باریک چینی کیوں نہیں کھا رہے ؟ جتنا میٹھا موٹی چینی کرتی ہے اتنا ہی پتلی بھی کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مارکیٹ میں موٹی چینی آج 140 روپے سے 117 روپے ہو گئی ہے لیکن باہر سے منگوائی گئی باریک چینی 90 روپے فی کلو میں دستیاب ہے، قیمتوں کا تعین صوبائی معاملہ ہے ہم تو صرف ہدایات دے رہے ہوتے ہیں، زر مبادلہ کے ذخائر کو محفوظ کرنے کے لیے درآمدات کم کرنی پڑے گی، درآمدی چینی وافر مقدار میں موجود ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں