لاہور(پی این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے م ن ش ی ا ت کیس میں 8 سال قید کی سزا پانے والی غیر ملکی ماڈل ٹریزا ہلیسکووا کو بری کر دیا۔ لاہور ہائیکورٹ میں منشیات برآمدگی کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے منشیات کیس میں غیر ملکی ماڈل کی قید کی سزا کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔جسٹس علی باقرنجفی کی سربراہی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے اپیل پر سماعت کی۔
غیر ملکی ماڈل ٹریزا ہلیسکووا لا کو 8 سال قید کے بعد بری کر دیا گیا۔لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سنایا۔ عدالت نے تفصیلی دلائل سننے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے ٹریزا کی سزا کے خلاف اپیل منظور کر لی۔غیر ملکی کو 2018ء میں لاہور ائیرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ملزم کے خلاف کسٹم حکام نے مقدمہ درج کیا تھا۔ٹرائل کورٹ نے ماڈل کو منشیات کیس میں قید کی سزا سنائی تھی جسے مادل نے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔20 مارچ 2019ء کو ایڈشنل سیشن جج شہزاد رضا نے چیک ری پبلک کی ماڈل ٹریزا کے خلاف منشیات اسمگلنگ کیس کا فیصلہ سنا یا تھا۔ عدالت نے ملزمہ کو 8 سال 8 ماہ قید کی سزا کے ساتھ ایک لاکھ 13 ہزار روپے جُرمانے کی سزا بھی سنائی۔واضح رہے کہ منشیات اسمگلنگ کیس کا فیصلہ بارہ مارچ کو محفوظ کیا گیا تھا۔ غیر ملکی ماڈل کو 10 جنوری 2018ء کو ساڑھے آٹھ کلو ہیروئن اسمگلنگ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔
جس کے بعد وہ جیل میں قید اور پیشیاں بھُگت رہی تھیں۔ ملزمہ کے خلاف نو گواہان نے بیانات ریکارڈ کروائے۔ غیر ملکی ماڈل کے ساتھ مزید چار ملزمان کو بھی نامزد کیا گیا تھا۔کیس کے تین ملزمان اشتہاری جبکہ شعیب نامی ایک ملزم زیر حراست ہے جسے بری کر دیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ غیر ملکی ماڈل ٹریزا کے کیس کا ٹرائل تقریباً 14 ماہ تک چلا۔ پاکستان میں رہتے ہوئے ماڈل ٹریزا نے شلوار قمیض پر دوپٹا اوڑھنا بھی سیکھ لیا تھا۔ایک سماعت پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے غیر ملکی ماڈل ٹریزا کا کہنا تھا کہ میں نے جیل میں پاکستانی کلچر اور قیدی کی زندگی پر دو کتابیں لکھی ہیں اور میں رہائی پانے کے بعد جلد ہی میں ان کتابوں کو چھپواؤں گی۔
انہوں نے کہا کہ جیل میں ساتھی خواتین بھی بہت اچھی ہیں۔پاکستانی قومی زبان کے ساتھ ساتھ سلائی کا کام بھی سیکھ رہی ہوں۔ دسمبر میں ہونے والی سماعت پر ماڈل نے کرسمس سے پہلے ہی فیصلے سنائے جانے کی خواہش ظاہر کی لیکن اس دوران جج کا تبادلہ ہوگیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں