اسلام آباد (آئی این پی)سابق وفاقی وزیر داخلہ و سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ حکومت اور کالعدم تحریک لبیک حالات کو آگ اور خون کی جانب مت دھکیلیں ۔ اگر حکومت نے مدبرانہ طریقے سے کام نہ لیا تو خون خرابے کے خدشات ہیں ۔ اگر حکومت کو کالعدم ٹی ایل پی کے ساتھ بات چیت میں کوئی مسئلہ نہیں ہے تو اس ایشو کو حل کر لینا چاہیے۔
کالعدم ٹی ایل پی کوئی دہشتگرد تنظیم نہیں اور نہ ہی الیکشن کمیشن نے اس جماعت پر پابندی عائد کی ہے جبکہ اس تنظیم کی نمائندگی صوبائی اسمبلی میں موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا کالعدم تحریک لبیک کے ساتھ مقابلہ کسی صورت ان حالات میں ملک کے لیے سود مند نہیں ہے۔ ایسے رینجرز کو بھی پولیس کے اختیارات کے ساتھ بلایا گیا ہے اگر تدبیر کے ساتھ کام نہ لیا گیا تو کالعدم ٹی ایل پی اور قانون نافذکرنے والے اداروں کے مابین تصادم بڑھے گا۔
رحمان ملک نے کہا کہ پاکستان کو بدامنی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے جہاں معاشی صورتحال پہلے ہی خراب اور روپیہ تیزی سے گر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں بروقت دونوں فریقین کو متنبہ کرنا چاہتا ہوں کہ وہ اس معاملے کے حل کی جانب بڑھیں اور حالات کو آگ اور خون کی جانب مت دھکیلیں ۔(آچ)
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں