اسلام آباد(آئی این پی) وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ملک کی بقا اخلاقی اقدار کو مضبوط کرنے میں ہے،اخلاقی اقدار کی بہتری کیلئے نبی کریم ؐ کی سیرت طیبہ راہنمائی کا بہترین ذریعہ ہے، رحمتہ اللعالمین اتھارٹی اخلاقیات کی قومی سطح پر بہتری کیلئے کلیدی اہمیت کی حامل ہے، انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرا ت کو رحمتہ اللعالمین اتھارٹی پر پیش رفت کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں وفاقی وزرا پیر نور الحق قادری، شفقت محمود، ڈاکٹر انیس احمد، صاحبزادہ سلطان احمد علی اور پروفیسر اعجاز اکرم نے شرکت،
اجلاس کو رحمتہ اللعالمین اتھارٹی پر پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ اتھارٹی کا آرڈیننس جاری ہو چکا ہے، بریفنگ میں بتایا گیا کہ چھ ممبران پر مشتمل بورڈ کی صدارت وزیراعظم خود کریں گے،بورڈ ممبران میں مقامی اور بین الاقوامی سطح کے محققین شامل ہونگے،اتھارٹی نوجوانوں کو بڑھتی ہوئی معاشرتی اور اخلاقی برائیوں جیسے کہ منشیات کے استعمال سے روکنے میں بھی معاون ثابت ہوگی ،اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ممبران کی تقرری میں میرٹ کا خاص خیال رکھا جائے،
انہوں نے کہا کہ اسلامی خاندانی نظام اور اسکے معاشرے پر مثبت اثرات پر بھی تحقیق ہونی چاہیے، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اتھارٹی سکول، کالج، یونیورسٹی، میڈیا اور بین الاقوامی سطح پر تحقیق کے ذریعے سیرت طیبہ کے پہلوں کے عملی زندگی میں اطلاق کو یقینی بنانے میں معاون ثابت ہوگی، انہوں نے کہا کہ سیرت طیبہ پر ملک میں بڑے پیمانے پر کام ہو رہا ہے، اتھارٹی کا مقصد اس کام میں ربط پیدا کرکے مقامی اور بین الاقوامی کاوشوں کو ایک جگہ اکٹھا کرنا ہے، اتھارٹی فرقہ ورانہ تقسیم کو ختم کرنے میں بھی معاون ثابت ہوگی، انہوں نے کہا کہ نشری مواد جیسے کہ ڈرامے، کارٹون اور فلمیں بنائی جائیں گی جن کا مقصد اپنے کلچر اور تاریخ کے بارے میں نوجوان نسل کو آگاہی دینا ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں