شرعی لحاظ سے کسی ملک کے سفیر کو نکالنے کا مطالبہ ٹھیک نہیں، اسلامی نظریاتی کونسل

اسلام آباد (پی این آئی) چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا ہے کہ شرعی لحاظ سے کسی ملک کے سفیر کو نکالنے کا مطالبہ ٹھیک نہیں، فرانس کے سفیر کو نکالنے کا کوئی جواز نہیں بنتا ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ فرانسیسی سفیر کے سامنے اپنا مئوقف پیش کیا جائے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق چیئرمین اسلامی نظریات کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز کا کہنا ہے کہ احتجاج کے اپنے طریقے ہوتے ہیں،کسی ملک کے سفیر کو نکالنے کے مطالبے میں کوئی وزن نہیں ہے، فرانس کے سفیر کو نکالنے کا کوئی جواز نہیں بنتا ہے۔انہوں نے کہا کہ شرعی لحاظ سے بھی کسی ملک کے سفیر کو نکالنے کا مطالبہ ٹھیک نہیں، ضرورت اس بات کی ہے کہ فرانس کے سفیر اور دیگر دیگر ممالک کے سامنے اپنا مئوقف پیش کیا جائے۔اس سے قبل وزیر داخلہ شیخ رشید نے اسلام آبار میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فرانسیسی سفیر پاکستان میں نہیں مظاہرین واپس چلے جائیں، فرانس کے سفارتخانے کو بند نہیں کرسکتے، عالمی طاقتیں پاکستان پر پابندیاں لگانا چاہتی ہیں، اگر ان پر بین الاقوامی پابندی لگی تو پھر کیسز ہمارے بس میں نہیں ہوں گے، مظاہرین ہوش کے ناخن لیں۔

شیخ رشید نے پنجاب میں 2 ماہ کیلئے رینجرز تعینات کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں رینجرز تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کررہا ہوں، 6 بج کر35 منٹ پر رینجرز تعینات کررہا ہوں، پنجاب حکومت جہاں چاہے رینجرز کو استعمال کرسکتی ہے،کالعدم جماعت کی فائرنگ سے 3 پولیس اہلکار شہید ہوئے اور 70زخمی ہوگئے ہیں، 70زخمی اہلکاروں میں 8اہلکاروں کی حالت تشویشناک ہے ، کراچی کی طرز پر آرٹیکل 147کے تحت رینجرز کو تعینات کررہے ہیں، فرانسیسی سفیر پاکستان میں نہیں ہیں، فرانس کے سفارتخانے کو بند نہیں کرسکتے، یہ چھٹی بار احتجاج کیلئے آرہے ہیں، اصل مسئلہ کچھ اور ہے، ٹی ایل پی پاکستان میں کالعدم ہے ، بین الاقوامی سطح پر پابندی لگ سکتی ہے، غیرملکی طاقتیں پاکستان پر پابندیاں لگانا چاہتی ہیں،کالعدم جماعت سے کافی مذاکرات کیے، مطالبہ ہے وہ واپس چلے جائیں آج بھی وعدے پر قائم ہوں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں