اسلام آباد(آئی این پی) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اور جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بلدیاتی انتخابات کے بائیکاٹ کی دھمکی دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات ملتوی کردیئے جائیں ،بلدیاتی انتخابات کو تسلیم نہیں کرتے، آئینی و قانونی ماہرین سے مشورہ کرکے آگے بڑھیں گے۔
بدھ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے کے پی کے میں بلدیاتی الیکشن کا شیڈول جاری کردیا ہے،اس بارے پی ڈی ایم جماعتوں سے میری مشاورت ہوئی ہے، الیکشن کمیشن کے اقدام پر ردعمل دینا چاہتے ہیں، ہمارا واضح پیغام ہے کہ ہم دوہزار اٹھارہ کے انتخابات کے نتائج کو تسلیم نہیں کرتے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جو حکومت خود دھاندلی کی پیدوار ہو اس کی نگرانی میں بلدیاتء انتخابات کیسے ہوسکتے ہیں، الیکشن کمیشن کی نگرانی کے باوجود سرکار پھر بھی مشینری استعمال کرسکتی ہے، جب الیکشن کمیشن ووٹر لسٹ کی تصدیق کا کہہ رہا ہے تو پھر مشکوک انتخابی فہرستوں الیکشن کرانے کا کیا معنی ہے۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات ملتوی کردیئے جائیں کوئی راستہ نہ ہوا تو بائیکاٹ کرسکتے ہیں، تمام پی ڈی ایم جماعتوں کے پاس بظاہر بلدیاتی انتخابات کے بائیکاٹ کا راستہ بچتا نظر نہیں آرہا، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کی نوٹیفکیشن میں تاخیر اور اب اجرا سب فیس سیونگ ہے، اگر ایک سویلین شخص کو ڈی جی آئی ایس آئی کو لگایا جاتا تو پھر ایگزیکٹو آرڈر کے تحت ہوتا، مگر جب ایک لیفٹیننٹ جنرل کو آرمی چیف نے تقرر کیا تو یہ جنرل باجوہ کا حق تھا۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے خلاف پی ڈی ایم عوام کی شراکت کے ساتھ سڑکوں پر ہے، جو حکومت لوگوں کو امن نہ دے سکے اور معیشت بھی تباہ کردے تو اسے حکومت کا کوئی حق نہیں۔ مولانافضل الرحمن نے کہا کہ ٹی ایل پی کا جمہوری حق ہے وہ اپنا احتجاج کریںٹی ایل پی پر انتہائی ظالمانہ تشدد کیا ۔خود پی ٹی آئی 126 دن تک احتجاج کرتے رہے اور ان کو اجازت نہیں، جب ٹی ایل پی کا مظاہرہ نوازشریف کے خلاف تھا اس وقت سب ٹھیک تھا، اگر وہ جائز نا جائز اتنا دیکھتے ہیں تو عمران خان جو خود ہٹ جانا چاہیئے، یہ خود ناجائز ہیں ۔
اسلام آباد تمہارے باپ کی جاگیر نہیں ہے، ہر کسی کو احتجاج کا حق ہے ۔ایک سول پر انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کو تسلیم نہ کرنے کے کے معاملے پر مسلم لیگ ن سے مشاورت کے بعد ہی یہ پریس کانفرنس کررہا ہوں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بلوچستان میں خود حکمران جماعت اپوزیشن کے پاس آئی یہ حادثہ تھا ۔اب کہیں اور بھی ایسا سیاسی حادثہ ہوتا ہے تو معروضی حالات دیکھے جائیں گے۔(م ع)
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں