جدہ(آئی این پی )وزیراعظم عمران خان روضہ رسول پر حاضری کے بعد جدہ پہنچ گئے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سعودی ولی وعہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر سعودی عرب کے تین روزہ دورے سعودی عرب پہنچے ۔ وزیراعظم اپنے وفد کے ہمراہ مدینہ پہنچے جہاں انہوں نے روضہ رسول پر حاضری دی اور نوافل ادا کیے۔مدینہ پہنچنے پر مدینہ کے نائب گورنر شہزادہ سعود بن خالد الفیصل نے وزیر اعظم اور ان کے وفد کا استقبال کیا۔
مدینہ میں روضہ رسول پر حاضری کے بعد وزیر اعظم عمران خان وفد کے ہمراہ جدہ پہنچ گئے ہیں جہاں مکہ کے نائب گورنر شہزادہ بدر بن سلطان السعود نے وزیر اعظم کا ا ستقبال کیا۔وزیر اعظم جدہ سے مکہ مکرمہ کے لیے روانہ ہوں گے جہاں وہ عمرہ کی سعادت حاصل کریں گے۔قبل ازیں مدینہ پہنچنے کے بعد وزیراعظم جب جہاز سے باہر آئے تو وہ جوتوں کے بغیر ننگے پیر تھے۔
وزیراعظم کے وفد میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر توانائی حماد اظہر اور معاون خصوصی برائے ماحولیاتی تبدیلی ملک امین اسلم شامل ہیں۔ قبل ازیں پاکستان کے وزرات خارجہ سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم 23 اکتوبر سے 25 اکتوبر کے دورے کے دوران ریاض میں ہونے والی مڈل ایسٹ گرین اینی شیئٹیو سربراہی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔
سربراہی کانفرنس کے دوران وزیراعظم ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے ترقی پذیر ممالک کو درپیش چیلنجز پر اپنا نکتہ نظر بیان کریں گے۔ وزیراعظم اس موقع پر ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے قدرتی طریقوں پر مبنی پاکستانی تجربات پر بھی روشنی ڈالیں گے۔ایم جی آئی سربراہی کانفرنس سعودی ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان کی ایما پر منعقد کی جا رہی ہے۔ یہ مشرق وسطی میں اپنی نوعیت کی پہلی ایسی کانفرنس ہے۔یاد رہے کہ اس سال مارچ میں سعودی ولی عہد نے گرین سعودی عرب اور گرین مڈل ایسٹ کے نام سے منصوبے شروع کیے تھے۔
ان کا مقصد کرہ ارض اور قدرتی حیات کا تحفظ ہے۔وزیراعظم عمران خان نے ایسے اقدامات کا خیر مقدم کرتے ہوئے پیش کش کی تھی کہ اس سلسلے میں پاکستان کلین اینڈ گرین پاکستان اور ٹین بلین ٹری سونامی جیسے منصوبوں کا تجربہ بھی شیئر کر سکتا ہے۔ وزرات خارجہ کے مطابق دورے کے دوران وزیراعظم سعودی عرب کی قیادت سے دوطرفہ معاملات پر بھی بات چیت کریں گے جس میں تجارتی اور معاشی تعلقات کو بڑھانے، پاکستانی افرادی قوت کے لیے مزید مواقع کی فراہمی اور سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کی بہبود کے معاملات زیر غور آئیں گے۔دونوں اطراف کی قیادت علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر بھی بات چیت کریں گے۔وزیراعظم اس دوران پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کے حوالے سے ایک تقریب میں بھی شرکت کریں گے اور سعودی عرب اور مملکت میں مقیم پاکستانی کاروباری شخصیات سے بھی تبادلہ خیال کریں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں