اسلام آباد(پی این آئی)قومی اسمبلی اجلاس میں مسلم لیگ (ن )پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف نے گورنر سٹیٹ بینک کے بیان کو سیاسی بیان قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں شٹ اپ کال دی جائے، گورنر سٹیٹ بینک ملک کو چلا نہیں دیوالیہ کر رہے ہیں جبکہ اپوزیشن نے کورم کی نشاندھی کرکے حکومت کی قانون سازی کی کوشش ناکام بنادی، اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا۔ جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی صدارت میں ہوا۔اجلاس میں نکتہ اعتراض پر
خواجہ آصف نے کہا کہ بلوچستان کا اہم معاملہ ہے اس پر بات ہونی چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ 2 روز قبل سٹیٹ بینک کے گورنر نے کہا کہ روپے کی قدر کم ہو رہی،اس سے اوورسیز پاکستانیوں کو فائدہ پہنچا ہے،انہوں نے سنگدلی کا مظاہرہ کیا، پاکستان کے 22 کروڑ عوام کا کیا بنے گا یہ نہیں سوچاانہوںنے کہاکہ یہ سیاسی بیان ہے وہ الیکشن لڑیں الیکٹ ہو کر آئیں اور یہاں بات کریں۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم کہتے تھے کہ ڈالر ایک روپے بڑھے تو قرضہ اربوں روپے بڑھ جاتا،قرضے کی
والیم بڑھی ہے، ملک پریکٹیکلی دیوالیہ ہو رہا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ یہ ملک نہیں چلا رہے یہ دیوالیہ کر رہے،یہ آئی ایم ایف کے نمائندے ہیں انہوں نے مصر کا دیوالیہ کیا،ان کو شٹ اپ کال دی جائے۔ وزیر مملکت علی محمد خان نے کہاکہ پالیسی تبدیل ہونے کے باعث ڈالر کا ریٹ آگے گیا ہے ،پالیسی خود ن لیگ کے دور میں مفتاح اسماعیل تبدیل کرچکے تھے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے اس پالیسی کو مزید بہتر بنایا تاکہ روپیہ اپنی اصل حالت میں بحال ہو ،مشکل صورتحال ضرور ہے
مگر اس سے معیشت بہتر ہوگا ۔ انہوںنے کہاکہ سابق وزیر خزانہ نے مصنوعی طور پر ڈالر کے ریٹ کو نیچے رکھا،یہ تکنیکی بات ہے کہ سٹیٹ بینک سے پیسے ادھار لے کر آپ نے معیشت کا بھٹہ بٹھایا ،ہم پر اعتراض کرنے کی بجائے بتائیں مفتاح اسماعیل نے کیوں پالیسی تبدیل کی تھی۔ وفاقی وزیر عمر ایوب نے کہاکہ مسلم لیگ ن نے 23.6ارب ڈالر صرف روپے کو مستحکم رکھنے کے لئے قرضہ لیا، مسلم لیگ ن نے اتنا قرض لیا کہ اس پر 9 ارب ڈالر سود دیا جارہا ہے ۔بعد ازاں
اسپیکر قومی اسمبلی نے بابر اعوان کو مائیک دیا تو پیپلز پارٹی کی رکن شازیہ مری نے شور شرابہ شروع کردیا۔ بابر اعوان کے بولنے سے پہلے ہی نوید قمر نے کورم کی نشاندہی کر دی۔کورم پورا نہ ہونے پر اسپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں