پیپلز پارٹی‘ مسلم لیگ اور پی ٹی آئی کا اختلاف صرف نیب کیسز پر‘ باقی ایشوز پر ایک ہیں

لاہور (آئی این پی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ مدینے کی اسلامی ریاست کے نعرے کے باوجود ملک میں آج. بھی جھوٹ، سود اور کرپشن کا نظام ہے‘ہماری ترقی کی ضمانت ملک میں نظامِ مصطفی میں ہے‘74 سالوں میں اگر نظامِ مصطفی لاگو ہوتا تو آج ہم آئی ایم ایف کے غلام نہ ہوتے‘ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کر کے پہلے سے روزگار رکھنے والوں کو بھی بے روزگار کر دیا گیا‘ مہنگائی اور بیروزگاری کے نتیجے میں اعلیٰ صلاحیتوں کے حامل لوگ بیرون ملک جا رہے ہیں‘آج اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان لنگر خانے کے باہر قطار میں کھڑا مایوس ہے۔

جمعرات کو امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ترقی کی ضمانت ملک میں نظامِ مصطفی میں ہے، گزشتہ 74 سالوں میں اگر نظامِ مصطفیٰ لاگو ہوتا تو آج ہم آئی ایم ایف کے غلام نہ ہوتے، افسوس 74 سالوں میں ملک میں نظام مصطفی نافذ نہ ہو سکا۔انہوں نے کہا کہ 3 سالوں میں حکومت نے کوئی ایک کام بھی ایسا نہ کیا جو مدینے کی اسلامی ریاست کے مطابق ہو، مدینے کی اسلامی ریاست کے نعرے کے باوجود ملک میں آج بھی جھوٹ، سود اور کرپشن کا نظام ہے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کر کے پہلے سے روزگار رکھنے والوں کو بھی بے روزگار کر دیا، لاکھوں لوگ اداروں سے بے روزگار ہو گئے، مہنگائی اور بے روزگاری کے نتیجے میں اعلیٰ صلاحیتوں کے حامل لوگ بیرون ملک جا رہے ہیں، ملک کے قیمتی ڈاکٹرز، انجینئرز، اور اسکلز لیبر بیرون ملک شفٹ ہو رہی ہے، آج اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان لنگر خانے کے باہر قطار میں کھڑا مایوس ہے، گزشتہ عرصے میں شرح بے روزگاری 5.80 فیصد تک جا پہنچا ہے۔انہوں نے کہا کہ خودکشی، ڈپریشن اور اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہوا، وزیر اعظم عمران خان صاحب خود کہتے ہیں 70 لاکھ نوجوان نشے کے عادی ہو گئے، انڈوں، مرغیوں اور کتے پالنے کے نعروں سے ملک ترقی نہیں کرتے، وزیر اعظم عمران خان سے پوچھا جائے آج تک کچھ نہ سہی کتنے لوگوں کو انڈے، مرغیاں اور کتے دئیے؟ پچاس ہزار گھروں کا وعدہ کر کے آج تک ہزار بھی نہ بنا سکے، وزیر اعظم نے قوم سے جھوٹے وعدے کیے۔ان کا کہنا تھا کہ آج بنگلہ دیش، انڈیا، سری لنکا اور افغانستان کی کرنسی ہم سے مضبوط ہے، شرم کی بات ہے آج اسٹیٹ بینک کا گورنر ڈالر کی اڑان پر خوشی منا رہا ہے، گورنر اسٹیٹ بینک کہتے ہیں ڈالر سے اوور سیز پاکستانیوں کو فائدہ پہنچا، عمران خان خود کہتے تھے آٹا، دال اور چینی مہنگی ہو تو سمجھو حکمران چور ہیں، ادویات کی قیمتوں میں 12 بار اضافہ ہوا، ساری دنیا میں سال ایک بار قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے یہاں ایک سال میں 3 بار پٹرول مہنگا ہوا، بجلی خیبرپختونخوا کی اپنی ہے لیکن پھر بھی ریٹس بڑھا دیئے گئے۔سراج الحق نے کہا کہ حکومت میں آنے سے پہلے عمران خان نے وعدہ کیا کہ مافیاز کو شامل نہیں کریں گے، عمران خان بتائیں آپ کی حکومت میں جتنے اسکینڈل آئے اس میں آپ کی پارٹی کے لوگ شامل ہیں، وزیر اعظم مافیاز پر ہاتھ نہیں ڈالنا چاہتے کیونکہ دائیں بائیں ان کا کچن چلانے والے لوگ ہیں، افسوس ہے سپریم کورٹ نے پانامہ کے 436 افراد کے خلاف کارروائی نہیں کی، پنڈورا پیپرز میں بھی پی ٹی آئی کے موجودہ ممبران اسمبلی، ججز اور جرنیلوں کے نام ہیں، افسوس ہے پارلیمنٹ میں حکومت اور اپوزیشن فکس میچ کھیل رہے ہیں، جماعت اسلامی حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کر رہی ہے۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ اور پی ٹی آئی کا اختلاف صرف نیب کیسز پر ہے باقی ایشوز پر ایک ہیں، یہ ایک فیصد نہیں سو فیصد ناکام حکومت ہے، 31 اکتوبر کو ڈی چوک اسلام آباد کی طرف ایک زبردست یوتھ مارچ ہوگا، تمام بے روزگار نوجوانوں سے کہتا ہوں ملک چھوڑنے یا مایوس ہونے کی بجائے آگے بڑھیں اور 31 اکتوبر کو اسلام آباد پہنچیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں