اسلام آباد(پی این آئی) وفاقی وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ فیٹف نے ایکشن پلان پر پاکستان کی پیشرفت کا اعتراف کیا، پاکستان نے ایکشن پلان کے7 میں سے 4 نکات پر مقررہ مدت سے پہلے عملدرآمد کیا، فیٹف پاکستان کا اگلا جائزہ فروری2022 میں کرےگا، پاکستان دونوں ایکشن پلانز کے مکمل اہداف کے حصول کیلئے پرعزم ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے تین روزہ اجلاس میں پاکستانی وفد نے وزیر توانائی حماد اظہر کی قیادت میں شرکت کی۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس میں پاکستان کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا ایکشن پلان پر پاکستان کی پیشرفت کا اعتراف کیا گیا۔ وزارت خزانہ نے کہا کہ پاکستان نے2021 ایکشن پلان کے 7 میں سے 4 نکات پر مقررہ مدت سے پہلے عملدرآمد کیا۔دیگر تین ایکشن پلانز میں بھی پاکستان نے مقررہ مدت سے پہلے ہی خاطر خواہ پیشرفت کی ہے۔فیٹف پاکستان کا اگلا جائزہ فروری 2022 میں کرے گا۔ پاکستان دونوں ایکشن پلانز کے مکمل اہداف کے حصول کیلئے پرعزم ہے۔ 2018 کے ایکشن پلان کے آخری نکتے پر عملدرآمد میں پیشرفت کو بھی سراہا گیا، فیٹف کو ایکشن پلانز کے بارے میں جامع رپورٹ پیش کردی گئی۔ دوسری جانب ایف اے ٹی ایف کا پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا اعلان، فیٹف کی جانب سے فروری 2022 تک پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ، ترکی، اردن اور مالے کو بھی گرے لسٹ میں ڈال دیا گیا۔
پاکستان کی جانب سے فیٹف کے27 میں 26 نکات پر عملدرآمد کیے جانے کے باوجود پاکستان کو گرے لسٹ سے خارج نہیں کیا گیا۔ 3 روز اجلاس کے خاتمے پر جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان نے 34 میں سے 30 شرائط پوری کر لی ہیں، منی لانڈرنگ روکنے کیلئے اچھے اقدامات کیے گئے۔ تاہم پاکستان کو استغاثہ اور قانون سازی میں مزید کام کرنے اور اقوام متحدہ کی جانب سے بلیک لسٹ کیے گئے افراد کیخلاف کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو نام گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کے علاوہ ترکی، اردن اور مالے کو بھی گرے لسٹ میں شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جبکہ پاکستان کو فروری 2022 تک گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ سنایا گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں