حکومت کی کورونا پروموشن پالیسی نے تعلیم کا بیڑہ غرق کر دیا، پاس ہونے کے باوجود 80فیصد طلبا کو کالجز میں داخلہ نہیں مل سکتا

لاہور(پی این آئی) وفاقی حکومت کی کورونا پروموشن پالیسی کے تحت پنجاب میں میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے تمام طلباء کو گریس مارکس دے کر پاس کردیا گیا ہے، امتحانات میں صرف ان طلباء کو فیل کیا گیا جو غیرحاضر رہے، باقی تمام طلباء کو پاس کردیا گیا ہے، امتحانات میں طلباء سے صرف 40 فیصد یعنی اختیاری مضامین میں سے امتحانات لیے گئے تھے اور حکومت کے طے کردہ فارمولے کے تحت باقی مضامین میں بھی ان طلباء کو پاس کردیا گیا۔

فارمولے کے تحت طلباء امتحان میں 100فیصد نمبر بھی لینے میں کامیاب رہے۔اس کے برعکس سرکاری کالجز میں داخلے کیلئے سیٹیں مناسب اور محدود تعداد میں ہیں، لیکن میٹرک کے امتحان میں 2 لاکھ 88 ہزار617 طلباء طالبات پاس ہوئے ہیں۔ جبکہ ایک رپورٹ کے مطابق لاہورڈویژن کے سرکاری کالجز میں 67 ہزار تک طلباء کے داخلہ لینے کی گنجائش ہے۔جن دو لاکھ سے زائد طلباء کو داخلہ نہیں مل سکے گا نجی کالجز یا ٹیکینکل کالجز میں داخلہ لیں گے یا ہھر تعلیم چھوڑنے پر مجبور ہوجائیں گے۔دوسری جانب میٹرک کے نتائج کو دیکھتے ہوئے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی نے انٹرمیڈیٹ داخلہ پالیسی تبدیل کرنے فیصلہ کرلیا ہے۔ وائس چانسلر پروفیسراصغر زیدی کے مطابق رواں سال داخلے صرف میٹرک کے نتائج کی بنیاد پر نہیں کیے جائیں گے بلکہ انٹرمیڈیٹ پروگرامز میں داخلوں کیلئے ٹیسٹ لیا جائے گا۔ میرٹ داخلہ ٹیسٹ اور انٹرویوز کی بنیاد پر مرتب کیا جائے گا۔

وائس چانسلر کے مطابق داخلہ ٹیسٹ اور انٹرویوز جی سی یونیورسٹی خود تیار کرے گی۔ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ جی سی یو انٹرمیڈیٹ میں داخلے میٹرک نتائج کی بجائے ٹیسٹ کی بنیاد پر کرے گا۔ داخلہ ٹیسٹ جی سی یونیورسٹی میں 23 اور 24 اکتوبر کو لیا جائے گا جبکہ انٹرویوز 27 اور 28 اکتوبر کو ہوں گے۔ انٹرمیڈیٹ میں داخلہ فارم جمع کروانے کا آخری تاریخ 20 اکتوبر ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں