کم از کم تنخواہ میں کتنا اضافہ کر دیا گیا؟ حکومت نے بڑی خوشخبری سنا دی

کراچی (پی این آئی) نجی تعلیمی اداروں کے ٹیچرز کی کم سے کم تنخواہ 25 ہزار روپے مقرر، سندھ حکومت کی جانب سے خلاف ورزی کرنے والے تعلیمی اداروں کیخلاف سخت ایکشن لینے کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق سندھ کے محکمہ تعلیم کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ صوبے کے تمام نجی تعلیمی اداروں پر لازم کر دیا گیا ہے کہ ان اداروں میں ملازمت کرنے والے ٹیچرز کی کم سے کم تنخواہ 25 ہزار روپے ادا کرنا ہو گی۔

صوبائی محکمہ تعلیم نے واضح کیا ہے کہ ایسے ادارے جہاں ملازمت کرنے والے ٹیچرز کو 25 ہزار روپے سے کم تنخواہ دی جائے گی، ان اداروں کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ دوسری جانب وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے بھی کہا ہے کہ جو کم تنخواہ دے گا اس ادارے کے خلاف ایکشن لیا جائے گا، تمام چیزوں کی قیمتوں میں ڈبل سے بھی زیادہ اضافہ ہوا ہے، بجلی، پیٹرول کی قیمتوں میں بھی روزانہ اضافہ ہورہا ہے۔بدھ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے کہا کہ لوگوں کی تنخواہوں میں مہنگائی کے مطابق اضافہ نہیں ہورہا، ہم نے بجٹ میں اس وقت کی مہنگائی کے مطابق کم سے کم تنخواہ 25 ہزار رکھی جس پر بہت زیادہ تنقید کی گئی تھی۔وزیر اعلی نے کہا کہ میں نے اس وقت بھی کہا تھا کہ یہ بھی کم تنخواہ ہے، 25 ہزار تنخواہ پر کچھ لوگ عدالت گئے جہاں ہمارے حق میں فیصلہ آیا، عدالت نے کہا کہ کم سے کم تنخواہ صوبائی معاملہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری بھی کچھ خامیاں تھیں ہم مانتے ہیں، کابینہ میں مہنگائی کے اثرات اور بوجھ پر بھی بات ہوئی ہے۔

کابینہ میں فیصلہ ہوا ہے کہ 25 ہزار تنخواہ کا فیصلہ قائم رہے گا، متوسط طبقے کے لوگ بھی بنیادی ضروریات پوری نہیں کرسکتے۔سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ایک صوبے کے آئینی سربراہ اپنے صوبے کی بات نہیں کرتے ہیں، یہ لوگ حقیقت پر بات کرنے کی بجائے پروپیگنڈے پر بات کرتے ہیں، یہ لوگ میڈیا کو دبانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ٹیچرز کی بھرتیوں کے لئے ٹیسٹ لئے تھے، سندھ کابینہ نے ٹیچرز کیلئے اس سے پہلے 55 فیصد پاسنگ ماسک رکھے تھے، آج وزیر تعلیم نے سندھ کابینہ میں نظر ثانی کی درخواست دی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں