فیصل آباد (پی این آئی) تحریک انصاف کے رہنماء ایم این اے راجہ ریاض نے کہا ہے کہ عمران خان !خدا کیلئے اب تو ہم واقعی گھبرا گئے ہیں، پٹرول کی قیمت میں اضافے سے میں بھی گھبرا گیا ہوں، اگر عوام کی نبض پر ہاتھ نہ رکھا تو ری ایکشن ہوسکتا ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بجلی اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہمارے لیے مشکلات کا باعث بن سکتا ہے، پٹرول کی قیمت میں اضافے سے میں بھی گھبرا گیا ہوں۔
اب سمت درست کرنے کا وقت ہے، عوام کی نبض پر ہاتھ رکھنا ضروری ہے،اگر ہم نے سمت درست نہ کی تو ہمارے مشکلات بڑھ جائیں گی اور ری ایکشن بھی ہوسکتاہے۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت بڑھتی ہوئی مہنگائی کے اثرات کا جائزہ لینے اور عوام کو مہنگائی میں ریلیف دینے سے متعلق اجلاس ہوا، اجلاس میں پٹرولیم مصنوعات، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کے مہنگائی پر مرتب اثرات کا بھی جائزہ لیا گیا، اجلاس میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں پر ٹیکس کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ وفاقی وزراء اپنے حلقوں میں مہنگائی اور منافع خوری پر نظررکھیں، وفاقی وزراء کو پرائس کنٹرول کمیٹیوں کے فیصلوں پر عملدرآمد کروائیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مصنوعی مہنگائی کرنے والوں کیخلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔
مزید برآں وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات اسد عمرنے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا میں مہنگائی کا ذکر ہو رہا ہے، دنیا بھر میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں چار سوالات سامنے رکھوں گا، مہنگائی کیوں ہوئی ، پچھلے سال غیر معمولی آفت کا سامنا کیا ، دنیا ایک دم سے بند ہوئی ، اشیا کی فراہمی زیادہ تھی، استعمال کرنے والے کم ہو گئے، ہم نے ایسی حکمت عملی اختیار کی جسے دنیا بھر میں سراہا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سمارٹ لاک ڈائون کی پالیسی اپنائی، ہم نے توانائی، ایکسپورٹ انڈسٹری ، ادویات بنانے والی کمپنیاں اور دیگر سیکٹرز کھول دیئے تھے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ دنیا میں کڑی پابندیاں لگیں، یورپی یونین، بھارت، چین اور دیگر ممالک متاثر ہوئے، نظام درہم برہم ہو گیا، جب دنیا معمول پر آئی تو اشیا خوردونوش کی طلب بڑھی اور قلت ہو گئی۔
12ماہ پہلے ستمبر 2020سے لیکر ستمبر 2021کی نسبت دنیا میں مختلف اشیا کی قیمتوں پر جو اثر پڑا اس کی لسٹ آئی، دنیا میں کروڈ آئل میں 81.55 فیصد اضافہ ہوا جبکہ پاکستان میں 55.17 فیصد اضافہ ہوا، بین الاقوامی دنیا میں گیس کی قیمت میں 135 فیصد اضافہ ہوا جبکہ پاکستان کی ڈومیسٹک گیس کی قیمت میں اضافہ نہیں ہوا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں