اسلام آباد (آن لائن ) حکومت بجلی بنانے کے سب سے ایفیشنٹ پاور پلانٹس کو اپنی پوری صلاحیت کے مطابق چلانے میں ناکام رہی، نیپرا کی رپورٹ میں ملک میں بجلی کی قیمت میں اضافے سے متعلق اہم انکشاف، حماد اظہر نے نیپرا رپورٹ تسلیم کرنے سے انکارکر دیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے مہنگی بجلی کے حوالے سے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی رپورٹ تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں میزبان نے سوال کیا کہ حکومت نے سستے پلانٹس سے بجلی پیدا کرنے کے آپشنز ہونے کے باوجود مہنگے پلانٹس سے بجلی کیوں بنائی؟
اس پر وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے حقائق تسلیم کرنے سے انکار کیا۔پروگرام کے میزبان نے حماد اظہر کو نیپرا کی رپورٹ میں درج حقائق پڑھ کر سنائے جس میں لکھا ہے کہ سال 2021کے دوران حکومت بجلی بنانے کے سب سے ایفیشنٹ پاور پلانٹس کو اپنی پوری صلاحیت کے مطابق چلانے میں ناکام رہی جس کی وجہ سے ملک میں مہنگی بجلی بنی اور بجلی کی قیمت میں اضافہ ہوا۔اس دوران حماد اظہر نے سوالات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نیپرا کی رپورٹ کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔
واضح رہے کہ چند روز قبل نیپرا کی جانب سے گزشتہ 3 سالوں کے دوران بجلی کی فی یونٹ اوسط قیمت میں ہونے والے اضافے سے متعلق رپورٹ جاری کی گئی ہے۔ نیپرا رپورٹ کے مطابق 3 سال قبل بجلی کی فی یونٹ اوسط قیمت 11 روپے 72 پیسے تھی جس میں اب تک 52 فیصد کا اضافہ ہو چکا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں