کراچی (آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان پاکستان فوج اور آئی ایس آئی کو ٹائیگر فورس بنانا چاہتے ہیں۔ پیپلز پارٹی حکومت کو ایسا کوئی قدم نہیں اٹھانے دے گی جو آئین کے خلاف ہو۔ ہم بھرپور مزاحمت کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان جیسا چور اور کٹھ پتلی وزیر اعظم ملک کی تاریخ میں نہیں گزرا۔ خان صاحب کی حکومت تبدیلی نہیں تباہی لائی ہے۔ وزیرا عظم کا ہر وعدہ جھوٹا دھوکہ ثابت ہوا ہے ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں آمریت کے خاتمے کے لیے پیپلز پارٹی کی ضرورت تھی۔
آج بھی سلیکٹڈ حکومت گرانے کے لیے پیپلز پارٹی سفید پوش طبقے کی آخری امید ہے۔ آنے والی پیپلز پارٹی کی حکومت عوام دوست ہو گی۔ ہم مکان بنائیں گے ، چھت نہیں گرائیں گے ، غربت کو مٹائیں گے غریب کا خاتمہ نہیں کریں گے۔ انہوں نے مہنگائی اور معاشی بدحالی کے خلاف ملک گیر مظاہروں کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ عمران نیازی کی حکومت بھگانے تک یہ احتجاج جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیسا دوغلہ نظام اور احتساب ہے کہ پنڈورا لیکس اور پاناما میں شامل آپ کے لوگ آزاد ہیں اور مخالفین جیلوں میں ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو باغ جناح میں پیپلز پارٹی کے تحت سانحہ کارساز کے شہدائ کی یاد میں منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر آصفہ بھٹو زرداری ، وزیرا علی سید مراد علی شاہ نثار کھوڑو ، سعید غنی ، ناصر حسین شاہ ، ، وقار مہدی ، عاجز دھامرا ، آصف خان ، شازیہ مری ، فیصل کریم کنڈی ، علی مدد جتک اور دیگر موجود تھے۔ اپنے خطاب میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں پاکستان کے عوام سے پوچھتا ہوں کہ دنیا کی تاریخ میں ایسی بہادر بیٹی پیداہوئی ہے۔ جس کو بتایا جائے گاکہ ایک آمر آپ کو قتل کرنا چاہتے ہیں ، دہشت گرد آپ کو قتل کرنا چاہتے ہیں۔ آمر مشرف اور دہشت گردوں کے خلاف لڑنے اس ملک کے عوام کو آزادی دلانے ، آمریت کے خاتمے ،
غریب کو غربت سے نجات دلانے کے لئے ، اس ملک کے مستقبل کو سنوارنے کے لیے وطن واپس آئیں۔ آپ بیرون ملک سے بھی انتخابی ملک چلا سکتی تھیں۔ امریکا سے بیٹھ کر ٹیلیفونک خطاب کر سکتی تھیں۔ مگر شہید بی بی نے انکار کیا کہ میں اپنے عوام مین جا کر اپنے وطن کے لیے جدوجہد کروں گی۔ 18 اکتوب رکی رات کو ایک آمر نے شہید بی بی پر حملہ کرایا۔ شہید بی بی نہ اس سے خوف زدہ ہوئیں اور نہ ہی پیپلز پارٹی کا کوئی جیالا خوف کا شکار ہوا۔ ہمیں معلوم تھا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت اور جیالے گولیوں اور ضیاء الحق کے پھانسی کے پھندے نہیں ڈرتے ہیں۔ 18 اکتوبر کو دنیا کو پتہ چلا کہ پیپلز پارٹی کے جیالے بی بی شہید کے بھائی بم دھماکوں سے بھی نہیں ڈرتے ہیں۔
وہ بھاگتے نہیں بلکہ دھماکوں کی جانب بڑھتے ہیں اور اپنی شہید قائد کی حفاظت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہید بی بی نے اس ملک کو ایک امید دلائی تھی کہ اس ملک کے بچوں کا آزاد مستقبل ہو گا۔ جہاں وہ ووٹ کے اختیار سے اپنا حکمران منتخب کریںگے۔ وہ منتخب حکمران ایسے فیصلے کریں گے ، جس سے عوام کو فائدہ ہو۔ شہید بی بی نے اس ملک کے نوجوانوں کو روزگار کی امید دلائی تھی۔ اس ملک کے غریب مزدور اور محنت کش اور سفید طبقے کو یہ امید دلائی تھی کہ ان کو ان کی محنت کا صلہ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا بنیادی فلسفہ ہے کہ ہم عوام کو ان کا اصل مقام دلانا چاہتے ہیں۔
قائد عوام نے جو روٹی ، کپڑا اورمکان کا وعدہ کیا وہ پورا کیا اور شہید بی بی نے روٹی کپڑا اور مکان اور روزگار کا وعدہ کیا تو اسے پورا کیا۔ بے نظیر آئے گی روزگار لائے گی۔ یہ شہید بی بی کی آواز تھی۔ اس وقت کے دور حکومت میں آٹا روٹی ، پٹرول کا بحران تھا۔ آج بھی یہی مسائل ہیں۔ آج بھی آمریت ہے۔ آج بھی سلیکٹڈ حکومت ہے۔ پیپلز
پارٹی وہ واحد جماعت ہے جو اپنا وعدہ پورا کرتی ہے۔ پیپلز پارٹی عوام دوست منصوبے بناتی ہے۔ عوامی معیشت کو بحال کرتی ہے۔
خان صاحب نے ایک کروڑ نوکریوں ، پچاس لاکھ گھروں کا وعدہ کیا۔ کراچی کے لیے وعدے کئے۔ ہر وعدے جھوٹے ثابت ہوئے۔ آج عوام پوچھ رہی ہے کہ کہاں گئی وہ ایک کروڑ نوکریاں ، پچاس لاکھ گھر ، آپ تجاوزت کے نام پر ان کے گھر چھین رہے ہو۔ 16 ہزار وفاقی ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کر دیا گیا۔ آپ دعوی کیا تھا کہ مہنگائی جب بڑھتی ہے تو سمجھو کہ وزیر اعظم چور ہے۔ آج مہنگائی بڑھ رہی ہے اور جتنا چور اس وقت کٹ پتلی وزیر اعظم ہے اتنا ملک کی تاریخ میں کوئی وزیرا عظم نہیں گزرا۔
آج کھانے پینے کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔ پٹرول کی قیمت بڑھ گئی ہے۔ جینا مہنگا ، مرنا مہنگا ، یہ آج کا نیا پاکستان ہے۔ یہ خان صاحب کی تبدیلی ہے۔ آج ملک کی معیشت تباہ حالی کا شکا رہے۔ ہم آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل کے خلاف ہیں اور اس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ آج پی ٹی آئی کی وجہ سے مہنگائی بڑھ رہی ہے۔ کراچی والوں سے پوچھوں کے مہنگائی کتنی بڑھ گئی ہے۔ آپ نے عوام کی زندگی تباہ کر دی ہے۔ آج نوجوان مایوس ہو رہے ہیں۔ انہیں نوکریاں نہیں مل رہی ہیں۔ جن کے پاس نوکریاں ہیں یہ ظالم حکومت ان سے بھی نوکریاں چھین رہی ہے۔ جب ہم حکومت میں آتے ہیں تو نوکریاں دیتے ہیں۔ ہم یہ دعوی نہیں کرتے کہ سارے معاشی حالات ٹھیک ہوں گے۔ جب ہماریحکومت ہو گی تو عوام دوست ہو گی۔
ہم عوام کو مہنگائی سے نجات دلائیں گے۔ ہم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم چھت نہیں گرائیں گے مکان نہیں گرائیں گے۔ ہم روزگار چھینیں گے نہیں دیں گے۔ جب پیپلز پارٹی کی حکومت ہوتی ہے تو عوام اور مزدوروں کی حکومت ہوتی ہے۔ میں عوام سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اپنے فیصلے اب خود کریں۔ وہ حکومت سازی اور وزیرا عظم کا فیصلہ کریں۔ اس میڈیا کی کردار کشی پر یقین نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ میرا آپ سے وعدہ ہے کہ عنقریب پیپلز پارٹی کی حکومت آنے والی ہے۔ ہم پہلے دن سے تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کریں گے۔ پہلے دن سے نوجوانوں کو روزگار دینے اور قائد عوام اور شہید بی بی کا جو نامکمل سفر تھا اسے مکمل کریں گے۔ اس ملک کے عام آدمی کی آواز کوئی اٹھا سکتا ہے تو پیپلز پارٹی ہی ہے۔ اس حکومت کے خلاف ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ جب تک ہم عمران اور حکومت کا خاتمہ نہیں کر لیتے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ جہاں بھی عمران نے ہاتھ ڈالا ہے ، وہاں تباہی ہوئی ہے۔ چاہے وہ سیاست ہو یا
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں