کراچی(آن لائن)پاکستان پیپلز پارٹی کے قائدین نے باغ جناح جلسے کو وفاقی حکومت کے خلاف عوامی ریفرنڈم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کے عوام نے فیصلہ دے دیا ہے کہ وزیرا عظم عمران خان نہ کھپے ، نہ کھپے ، ،نہ کھپے ، انہوں نے کہا کہ جادو ٹونے سے حکومتیں نہیں چلتیں۔ عوام کے حق حکمرانی پر ڈاکا ڈالنے والے وعدہ شکن وزیر اعظم کو سندھ کے عوام نہیں مانتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی کے رہنماوں نثار کھوڑو ، وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ ، علی مدد جتک اور دیگرنے باغ جناح میں پیپلز پارٹی کے تحت سانحہ کارساز کے شہدائ کی یاد میں منعقد ہونے والے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ یہ جلسہ سانحہ کارساز کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ میں بلاول بھٹو زرداری ، آصفہ بھٹو زرداری کو خوش آمدید کہتاہوں۔
آج کا جلسہ لاکھوں افراد پر مشتمل ہے۔ آج ہم سانحہ کارساز شہدائ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے جمع ہوئے ہیں۔ 18 اکتوبر 2007ء کو بے نظیر بھٹو جلا وطنی ختم کرکے وطن واپس آئیں۔ ہر زبان پر نعرہ تھا بے نظیر آئے گی روزگار لائے گی۔ اس دن رات 12 بجے کارساز کے مقام پر دو دھماکے کئے گئے۔ دہشت گرد بے نظیر کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔ لیکن بے نظیر بھٹو کے بھائیوں نے اپنی جانیں قربان کرکے انہیں بچا لیا۔ اگلے دن بے نظیر بھٹو زخمیوں کی عیادت کرنے اسپتال پہنچی۔ اس کے بعد انہوں نے عوامی رابطہ مہم شروع کی۔ لیکن دہشت گردوں نے انہیں 27 دسمبر کو شہید کر دیا۔ ہمیں اپنے شہداء کا غم نہیں بھولا۔ ہر سال 18 اکتوبر کو شہیدوں کی یاد میں جلسہ کرتے ہیں۔
یہ ربیع الاول کا مہینہ ہے ، اسی لئے جلسہ ایک دن پہلے منعقد کیا۔ ہم بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں حقیقی جمہوریت لائیں گے اور اپنے ملک کے لوگوں کی خدمت کرتے رہیں گے ، اس ملک کا جو حال پی ٹی آئی کی حکومت نے کیا ہے اس سے عوام کو نجات دلائیں گے۔ آج لوگوں کو آٹا نہیں مل رہا۔ اس وقت ملک کو شدید معاشی بحران کا سامنا ہے۔ تین سالوں میں ہر چیز کی قیمت دگنی سے زیادہ ہو گئی ہے۔ چینی کی قیمت 110 روپے سے زیادہ ہو گئی ہے۔ اس حکومت کو احساس نہیں ہے۔ پٹرول کی قیمت 10 روپے بڑھا دی گئی ہے۔ وفاقی حکومت عوام کی جان چھوڑو اور گھر جاو ، عوام کو موجودہ حکومت اور اس کی مہنگائی سے پیپلز پارٹی کی قیادت جان چھڑائے گی۔ عمران خان جس سے بھی پوچھ کر فیصلے کرتے ہیں ، وہ بہت غلط کرتے ہیں۔ عمران خان کہتے تھے کہ ہم ملکی کی پیداوار بڑھائیں گے۔ عمران خان کو معلوم ہی نہیں کے جی ڈی پی کا مطلب کیا ہے۔ وزیر اعظم کے نزدیک جی ڈی پی کا مطلب گیس ڈیزل اور پٹرول کے نرخ بڑھانا ہے۔ پٹرول کی قیمت میں 10 روپے اضافے کے بعد وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ابھی تو صرف 10 روپے بڑھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے انتخابات میں عوام کو پیپلز
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں