فیصل آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے وزیر اعظم عمران خان پر ایک بار پھر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب قانون بدلنے اور چیئرمین کو ایکسٹینشن دینے سے تم اپنے آپ کو احتساب سے نہیں بچا سکتے،کہتے ہیں تحفوں کی تفصیل نہیں بتا سکتا، غیر ملکی سربراہان ناراض ہوجائیں گے،قوم کو کیا سننے کو ملا، پنڈورا میں عمران خان کا نام نہیں،کبھی سنا ہے جو چوروں کا سردار ہے وہ ایماندار ہے،عمران خان کہا کرتا تھا جب آٹا مہنگا ہوجائے تو سمجھو
وزیراعظم چور ہے، آج روٹی پچیس روپے کی ہوگئی تو چور کون ہے؟رات کے بارہ بج جائیں گے، عمران خان کی کرپشن کی داستانیں ختم نہیں ہوں گی،عمران خان کا مودی فون نہیں اٹھاتا، بائیڈن فون نہیں کرتا،جب کوئی معاملہ اللہ پر چھوڑے تو تمام طاقت اور ایک پیج کے باوجود رسوائی مقدر بنتی ہے،نوازشریف کے مخالفین کو اللہ نے عبرت کا نشان بنایا،عمران خان نے فوج کے ادارے پر خود کش حملہ کر دیا ہے، اعلیٰ تقرریاں جن بھوت کر رہے ہیں،ایک شخص کو عہدے پر رکھنے کی
خاطر پاکستان کی افواج کو پوری دنیا میں تماشا بنا کر رکھ دیا۔ پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہونے کہاکہ نواز شریف پر ظلم ہورہا تھا اور ان سے انتقام لیا رہا تھا تو انہوں نے کہا تھا میں اپنا معاملہ اللہ تعالیٰ پر چھوڑتا ہوں۔مریم نواز نے کہاکہ جب نواز شریف نے اپنا معاملہ اللہ پر چھوڑا، جب انسان اپنا معاملہ اللہ تعالیٰ پر چھوڑتا ہے تو دنیا کی تمام طاقت ہونے کے باوجود، ایک پیج پر ہونے کے باوجود تاریخی ناکامی، ذلت اور رسوائی ظالم مقدر بنتی ہے۔انہوں نے کہا کہ
آج کیا نواز شریف کے مخالفین کو اللہ نے عبرت کا نشان بنایا، جس نے اپنا معاملہ اللہ پر چھوڑا اس کو اللہ نے سرخرو کیا اور ظالم کو اللہ نے نامراد کردیا۔نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ عمران خان کہا کرتا تھا جب آٹا اور چینی مہنگی ہوجائے تو سمجھ لو وزیراعظم چور ہے، جب بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہوتو سمجھ جاؤ وزیراعظم چور ہے۔انہوں نے کہاکہ نواز شریف کے دور میں چینی 50 روپے کلو تھی آج تین سال بعد چینی 120 سے بھی مہنگی ہوئی تو چور کون ہوا،
نواز شریف کے دور میں روٹی 5 روپے کی تھی اور اب 25 روپے کی ہوگئی تو چور کون ہے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں بجلی 11 روپے فی یونٹ ہوا کرتی تھی آج جب بجلی 24 سے 26 روپے یونٹ ہے تو چور کون ہے، نواز شریف کے دور میں پیٹرول 70 روپے لیٹر تھا آج 138 روپے لیٹر ہے تو چور کون ہے۔مہنگائی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں گھی، کوکنگ آئل 140 روپے اور آج 340 روپے تو چور کون ہے، آج پیٹرول، ڈیزل اور
کوکنگ آئل مہنگا ہوگیا اور تاریخی سطح پر قیمتیں پہنچ گئی ہیں۔انہوں نے کہاکہ عمران خان نے ایک وعدہ پوا کیا کہ میں ان کو رلاؤں گا اور اس نے پوری قوم کو رلا دیا، آج گھروں میں بیٹھے خواتین بزرگ اور کمانے والے مرد سب جھولیاں اٹھا اٹھا کر بد دعائیں دے رہے ہیں۔مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف نے فون کرکے مجھے بتایا کہ میری طرف سے بھی عوام سے ہمدردی کا اظہار کرنا اور فیصل آبا، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور سندھ کے عوام سے کہنا ہے جب تم پر ظلم ہوتا ہے
تو نواز شریف کا دل خون کے آنسو روتا ہے۔انہونے کہاکہ مہنگائی کرکے ان کو تسلی نہیں ہوئے اور انتے بے حس لوگ ہیں کہ پیٹرول اور ڈیزل میں اضافہ ایسے کرتے ہیں کہ جیسے عوام کو دو نفل شکرانے کے پڑھنے چاہیے کہ عمران خان نے عوام کے 7 نسلوں پر بڑا احسان کیا ہے کہ صرف 12 روپے بڑھائے ہیں، اتنے بے حس ہیں کہ ان کے وزرا عوام کے نوالے گنتے ہیں۔نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ ان کے وزرا عوام کو درس دیتے ہیں کہ دو روٹیوں کے بجائے ایک
روٹی کھالو اور صبر کرلو، اگر چند لائنوں میں عمران خان کی ساڑھے تین سال کا خلاصہ یہ ہے کہ عمران خان کہتا ہے کہ میں اگر آٹا، سبزی مہنگی کردوں تو آپ نے کھانا کھانا نہیں، اگر اسکول کی فیسوں بڑھا دوں تو بچوں کو پڑھانا نہیں، اگر دوائی کی قیمت میں 500 گنا اضافہ کروں تو علاج نہیں کروانا۔وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے وزرا سے کہتے ہیں کہ ڈٹ کر جھوٹ بولو اور شرمانا نہیں، تاریخ کے بدترین کرپشن اسکینڈلز پر چپ کسی کو
بتانا نہیں۔انہوں نے کہا کہ پہلے پورا ملک کورونا کی لپیٹ میں تھا اور ہے اور اب ان کی نالائقی، نااہلی اور بے حسی کی وجہ سے دنیا ڈینگی سے عوام مر رہے ہیں لیکن ان کو پرواہ نہیں ہے، نواز شریف کے بغیر عوام رل گئے ہیں اور شہباز شریف کو آج عوام بلا رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ آج جب کورونا سے بچانے والا انجکشن بلیک میں 7،7 لاکھ روپے کا بکتا ہے تو لوگ نواز شریف اور شہباز شریف کو آوازیں دیتے ہیں، ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کس نے کیا تھا اور اوپر سے عوام کو
بھاشن دیتا ہے گھبرانا نہیں، سکون صرف قبر میں ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کایہ حال ہے کہ گرمی آتی ہے تو بجلی غائب اور سردیاں آتی ہیں گیس غائب، عمران خان کہتا تھا کہ نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) چور ہے تو وقت نے ثابت کیا کہ نوازشریف اور شہباز سے بڑا دیانت دار پاکستان کی تاریخ میں کوئی نہیں آیا۔مریم نواز نے کہاکہ نواز شریف کے احتساب سے پہلے اقامہ نکلا، پھر جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی گواہی نکلی اور پھر مرحوم جج ارشد ملک نکلا
اور برطانیہ کی عدالت نے کہہ دیا کہ شہباز شریف پر منی لانڈرنگ ثابت نہیں ہوئی تو پھر میں نیکہا مبارک ہو اللہ نے آپ کو انٹرنیشنل صادق اور امین بنا دیا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کا تاریخ کا سب سے بڑا 122 ارب کا ایل این جی کا ڈھاکا، آج جس وجہ سے مہنگی بجلی مل رہی ہے اور لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے اس کی وجہ عمران خان اور اس کی اے ٹی ایمز نے جان بوجھ کر دیر سے ایل این جی منگائی اور مہنگے داموں خریدی، عوام کی محنت کی کمائی، عمران خان کے
دوستوں کے جیبوں میں گئی جس کی وجہ سے آج مہنگی بجلی ملتی ہے۔مریم نواز نے کہا کہ تاریخ کا سب سے بڑا آٹے کا اسکینڈل اور تاریخ کا سب سے بڑا چینی کا اسکینڈل، پشاور ریپڈ بس اسکینڈل، کرپشن کی داستانیں ختم نہیں ہوں گی۔وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مخالفین پر نیب استعمال کیا اور انتقام لیا اور جب اپنا حساب کتاب دینے کی باری آئی تو نیب کا قانون ہی بدل دیا، چاہے نیب کا قانون بدل دو، ان کے چیئرمین کو توسیع دو لیکن خود کو اور اپنے وزرا کو احتساب سے نہیں
بچا سکتے ہو۔مریم نواز نے کہاکہ نواز شریف، شہباز شریف، مسلم لیگ (ن) اور تمام قیادت نے اپنی تین تین نسلوں کا حساب دیا ہے، اور جب تمھاری باری آئی تو یہ کہا کہ مجھے جو غیرملکیوں سے تحفے ملے ہیں اس کی تفصیل نہیں بتاسکتا کیونکہ وہ غیر ملکی سربراہ ناراض ہوجاتے ہیں تو جب ان سے تحفے لے کر اپنے جیب میں ڈالتے تھے تو اس وقت کسی کا خیال نہیں آیا۔انہوں نے کہا کہ پینڈورا پیپرز میں تحریک انصاف اور عمران خان کے وزرا اور ان کی پارٹی اول نمبر پر آئی ہے
اور قوم کو سننے کو ملا ہے اس میں عمران خان کا نام نہیں ہے، تو کیا کبھی سنا ہے کہ چوروں کا جو سردار ہے وہ ایمان دار ہے، ہر گز نہیں تو پھر کہاں ہے وہ جے آئی ٹی اور کہاں وہ جسٹس جس نے عمران خان کو کہا تھا کہ میرے پاس آؤ میں فیصلہ کرتا ہوں، پھر فیصلہ ہوا اور نواز شریف کو وزیراعظم کی کرسی سے نکال دیا۔مریم نواز نے کہاکہ پینڈورا پیپرز پر ٹی وی میں وہ ہیجان کہاں ہے، وہ 4 ہزار ٹاک شوز کہاں ہیں جو پاناما پیپر پر میڈیا سے کروائے گئے تھے، قوم انتظار کر
رہی ہے۔مریم نواز نے کہا کہ مکافات عمل دیکھو کہ کہتا تھا کہ نواز شریف جب وزیراعظم تھا تو غیر ملکیوں کے سامنے چٹ سے پڑھتا ہے لیکن یہ تو خود چٹ سے بھی غلط پڑھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں خارجہ پالیسی ایسی تھی کہ غیرملکی سرمایہ کاری آرہی تھی اور غیرملکی سربراہاں خود چل کر آتے تھے لیکن عمران خان کی خارجہ پالیسی ایسی ہے کہ مودی فون نہیں تھا اور جوبائیڈن فون نہیں کرتا۔مریم نواز نے کہاکہ امریکی ٹی وی پر بیٹھ کر لوگ کہتے ہیں
عمران خان کا اختیار اسلام آباد کے میئر سے زیادہ نہیں ہے، غیرملکیوں کو انٹرویو میں سوال کرتے ہیں جوبائیڈن فون نہیں کرتا تو منہ نیچے کرتا ہے، اس طرح پاکستان کی بے عزتی کروا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کہتا تھا نواز شریف اداروں سے لڑتا ہے، نواز شریف نے اداروں کو پنجاب پولیس بنادیا ہے لیکن نواز شریف نے جب بھی اسٹینڈ لیا تو عوام کیلئے لیا، جب بھی ٹکراؤ ہوا تو پاکستان کے عوام کی خاطر، ووٹ کی عزت کی خاطر ہوا، وزیراعظم دفتر کی عزت، سویلین بالادستی کی خاطر تھا۔
نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ نواز شریف نے صرف اسٹینڈ نہیں لیا بلکہ اس اسٹینڈ کی اتنی بڑی قیمت ادا کی ہے، اس کی پاداش میں نواز شریف نے اپنی تین حکومتیں گنوائیں، جیل برداشت کی، بیٹی اور پوری جماعت کو جیل جاتا دیکھا، جھوٹے مقدمے، جھوٹے فیصلے برداشت کیے اور انتقام کا سامنا کیا۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان کی باری آئی تو فوج کے ادارے پر حملہ نہیں کیا بلکہ خود کش حملہ کیا، اپنی باری آئی تو اس ایک شخص کو کرسی پر رکھنے کے لیے، جو شخص اس کی
کرسی بچاتا ہے اس کو بچانے کیلئے حملہ کیا، وہ شخص جو آپ کی حکومت چلاتا ہے اور تمہارے مخالفین کو پکڑتا ہے اور مارتا ہے، جو ججوں پر دباؤ ڈالتا ہے، عدلیہ کا چہرہ داغ دار کرتا ہے، وہ شخص جو ججوں کو بلیک میل کرتا ہے، جو صحافیوں کو اغوا کرتا اور صحافیوں کی زبانیں بند کرتا ہے اور ان کو نوکریوں سے نکلواتا ہے، وہ شخص جو تمھارے لیے چینلز بند کراتا ہے، وہ شخص جو تمھارے لیے ڈبے بھی اٹھواتا ہے اور الیکشن چوری بھی کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس ایک شخص کو
عہدے پر رکھنے کی خاطر پاکستان کی افواج کو پوری دنیا میں تماشا بنا کر رکھ دیا، اس ایک شخص کی وجہ سے فوج میں ہونے والی تمام تقرریاں ہوا میں لٹک گئیں، ان افسران کا کیا قصور تھا ان کا تقرر بھی ان کے ساتھ ہوا تھا، ان کا بھی تماشا پوری دنیا میں بنا کر رکھ دیا گیا۔مریم نواز نے وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرکے کہا کہ کیا یہ وجہ تھی کہ تم اپنی گرتی ہوئی حکومت بچانا چاہتے تھے یا تمہارا حساب کتاب ٹھیک نہیں چل رہا ہے، تقرریاں جن بھوت کر رہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں