کراچی (پی این آئی) حکومت سندھ نے ہائیکورٹ کے احکامات ہوا میں اڑا دیئے ہیں اورنیب اور اینٹی کرپشن کی انکوائریوں میں پیش ہونے والے افسران کو مختلف محکموں میں ذمہ داریاں دے کر نوکریوں پر بحال کر دیا ہے۔سندھ حکومت میں نیب زدہ، پلی بارگین اور ڈبل چارج پر پابندی کے باوجود اکثر محکموں میں خلاف ورزیاں جاری ہیں۔نیب اور اینٹی کرپشن کی انکوائریوں پیش ہونے والے محکمہ جنگلات کے ایس او محمد بخش جوکھیو کو اسسٹنٹ ڈائریکٹر، 6 جون 2014 کو نیب کے ہاتھوں گرفتار 18 گریڈ کے افسر اعجاز پٹھان کو بینظیر بھٹو ہائوسنگ سیل کا ڈائریکٹر بنایا گیا ہے۔
ہالا ٹائون کمیٹی کے کلرک قمر بھرٹ کو ایس بی بی ایچ سی کے چیئرمین کا پی ایس بنا کر کو سگنیٹری کا اختیار بھی دیا گیا۔شہید بینظیر بھٹو ہائوسنگ سیل میں کروڑں کی کرپشن کا ٹاسک قمبر بھرٹ اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر محمد بخش جوکھیو کو دیا گیا ہے۔ یہ سیل تین سال میں ایک مکان بھی نہیں بنا سکا۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں