اسلام آباد (آئی این پی) وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ بیرونِ ملک مقیم ہنر مند پاکستانی ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں ،نوجوانوں کو بین الاقوامی معیار کی پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے،پاکستانی سفارتخانوں کو اس حوالے سے ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وفاقی وزراتِ تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت اور وزارت اوور سیز کے ساتھ تعاون سے ہنر مند افراد قوت کی برآمد کو یقینی بنائیں،پاکستان میں پہلی مرتبہ اس حوالے سے جامع حکمت عملی مرتب کی گئی ہے ،
انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعہ کو ترجیحی شعبوں کا جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ،اجلاس میں وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود، مشیر تجارت عبدالرزاق دائود، مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف اور متعلقہ اعلی افسران شریک ہوئے ،اسکے علاوہ چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی ، اجلاس کے شرکاء کو بیرونِ ملک افرادی قوت، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کیلئے انتظامی طریقہ کار کو سہل بنانے اور وزیراعظم کے بیرونِ ملک دوروں پر دستخط شدہ مفاہمتی یادداشتوں پر پیش رفت سے آگاہ کیا گیا،
اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ مفاہمتی یادداشتوں پر ترجیحی بنیادوں پر کام کرکے ان پر عملدرآمد جاری ہے،جن منصوبوں پر عملدرآمد میں رکاوٹوں کا سامنا تھا ان کو بھی دور کر کے جلد کام مکمل کر لیا جائے گا،اجلاس کو چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کیلئے انتظامی طریقہ کار کو سہل بنانے پر بھی بریفنگ دی گئی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ افرادی قوت کی برآمدات بڑھانے کیلئے اوور سیز ایمپلائمنٹ پورٹل کا اجرا کیا گیا ہے،پورٹل بیرونِ ملک روزگار کے مواقع اور امیدواروں کے درمیان ایک رابطے کا کام کر رہا ہے،پورٹل سے عالمی سطح پر درکار سکل سیٹ کی نشاندہی بھی ہو رہی ہے،پورٹل بیرونِ ملک روزگار کے اہل امیدواروں کو شفاف طریقے سے روزگار کی تلاش میں معاون ثابت ہو رہا ہے،مقامی ہنر مند افراد کو بیرونِ ملک روزگار کے حصول میں معاونت کیلئے حکومت کی طرف سے لائحہ عمل تیار ہے،
پہلے مرحلے میں ترجیحی شعبوں اور ممالک کی نشاندہی کر لی گئی ہے،وزارتِ وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت نشاندہی کئے گئے شعبوں میں تربیت فراہم کرے گی،اب تک وزرات کے تحت تربیت شدہ 50 ہزار لوگ بیرونِ ملک مختلف شعبوں میں خدمات کے ذریعے 2.6ارب ڈالر کا زرمبادلہ بھیج چکے ہیں،نیشنل ایکریڈیٹیشن کونسل اب تک پانچ بین الاقوامی اداروں سے سرٹیفیکیشن حاصل کرکے مزید اداروں سے مذاکرات کر رہی ہے،چھوٹے درمیانے درجے کے کاروبار کیلئے انتظامی اصلاحات پر عملدرآد تیزی سے جاری ہے،پہلے اور دوسرے مرحلے میں 98اور 96فی صف کام مکمل ہے جبکہ حال ہی میں اجرا شدہ تیسرے مرحلے میں بھی ترجیحی بنیادوں پر کام جاری ہے،
آسان کاروبار پورٹل پر کام مکمل ہے جس کا جلد اجرا کر دیا جائے گا،21شعبوں کے 58اداروں میں 68اصلاحات کا نفاذ کیا جا رہا ہے،اصلاحات سے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کیلئے آسانی اور روزگار کے مواقع پیدا ہونگے،پورٹل پر فیڈبیک کا طریقہ کار بھی واضح کیا گیا ہے جس سے شعبے سے براہِ راست رائے موصول ہوگی،اشیائے خورد نوش کے معیار کو پورے ملک میں یکسان کرنے کیلئے سٹینڈرڈز جاری کر دیے گئے ہیں جن کو تمام صوبے متفقہ طور پر رائج کریں گے، اجلاس کو سرمایہ کاری کے شعبے میں رکاوٹوں اور ان کے حل کیلئے حکومت کے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا، بریفنگ میں بتایا گیا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی تمام تر این او سی کے ڈیجیٹل اجرا کا کام بھی جلد مکمل کرلے گی،
بیرونِ ملک سے فضلے کی درآمد پر جامع حکمتِ عملی مرتب کی جا رہی ہے اور مقامی فضلے کو متبادل کے طور پر استعمال کرنے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں،پیمرا کی طرف سے ہوٹل مالکان کو علیحدہ سے کیبل لائسنس جاری کرنے پر نظر ثانی کی جا رہی ہے، وزیر اعظم نے ہنر مند افرادی قوت کی برآمد بڑھانے کیلئے اقدامات کو جلد مکمل کرنے کی ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ تمام ادارے باہمی تعاون سے افرادی قوت کی بین الاقوامی کھپت کو مد نظر رکھتے ہوئے منصوبہ بندی کر رہے ہیں،حکومت چھوٹے اور درمیانے طبقے کے کاروبار کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کیلئے پر عزم ہے،ترجیحی شعبوں میں اقدامات کیلئے تعین شدہ وقت کا خاص خیال رکھا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں