کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) سندھ ہائیکورٹ نے مزدور کی کم از کم تنخواہ 25 ہزار روپے کرنے سے متعلق اہم فیصلہ سنا دیا ، عدالت نے تنخواہوں کے تعین سے متعلق سندھ حکومت کو دوبارہ جائزہ لینے کی ہدایت دے دی ۔سندھ ہائیکورٹ نے تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرتے ہوئے تنخواہ کے تعین تک موجودہ حکومتی فیصلہ برقرار رکھنے کا فیصلہ دیا، کمیٹی کے آئندہ فیصلے تک مزدور کی کم سے کم تنخواہ پچیس ہزار روپے ماہانہ ہو گی ۔
واضح رہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے مزدور کی کم سے کم تنخواہ 25 ہزار روپے مقرر کرنے کے خلاف فیکٹری مالکان عدالت پہنچ گئےتھے۔سندھ حکومت کی جانب سے مالی سال 2021-2022 کے بجٹ میں مزدور کی کم سے کم تنخواہ 25 ہزار روپے مقرر کی گئی تھی جس کے خلاف فیکٹری مالکان نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔فیکٹری مالکان نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ مزدور کو سندھ حکومت کی اعلان کردہ کم سے کم 25 ہزار تنخواہ نہیں دے سکتے بلکہ 19 ہزار روپے دیں گے جس کے لیے مزدوروں سے معاہدہ ہوگيا ہے۔فیکٹری مالکان کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ نے 25 ہزار روپے تنخواہ مقرر کرنے کے لیے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے، خیبر پختونخوا حکومت کا 2014 میں ایسا ہی فیصلہ پشاور ہائیکورٹ نےکالعدم قراردے دیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں