گوجرہ موٹروے زیادتی کیس میں اہم انکشافات سامنے آگئے

گوجرہ ( پی این آئی )گوجرہ کے قریب موٹر وے ایم فور پر کار میں لڑکی سے مبینہ اجتماعی زیادتی کرنے والے مرکزی ملزم کو پولیس نے گرفتار کرلیا جبکہ نامزد دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے کارروائی جاری ہے۔ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم سے تفتیش جاری ہے، اجتماعی زیادتی کا مقدمہ تھانہ سٹی میں متاثرہ لڑکی کی خالہ کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ متاثرہ لڑکی کی خالہ نے ایف آئی آر میں موقف اپنایا ہے کہ لڑکی کو فون پر میسج کر کے انٹرویو کیلئے گوجرہ بلوایا

گیا تھا، ٹوبہ ٹیک سنگھ سے گوجرہ پہنچنے پر ملزمان نے کہا بھانجی کو گاڑی میں ساتھ بھیج دیں۔ لڑکی کی خالہ کا مزید کہنا تھا کہ جس گاڑی میں بھانجی کو لے جایا گیا اس میں ایک خاتون اور دو مرد تھے، ملزمان نے موٹر وے پر میری بھانجی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا، زیادتی کے بعد انہوں نے اس کو فیصل ا ٓباد انٹرچینج پر پھینک دیا۔ڈی ایس پی وقار احمد نے کہا کہ لڑکی سے زیادتی کے واقعے کے 3 ملزمان ہیں جو گاڑی پر آئے تھے، گاڑی میں 2 لڑکے اور ایک لڑکی تھی جس نے متاثرہ

لڑکی کو میسج کیا تھا، لڑکی نے ملزمان کے نام اور گاڑی کا نمبر بھی نہیں بتایا ہے۔ڈی ایس پی کا کہنا تھا کہ جیوفینسنگ کرائی جارہی ہے، ایک دو دن میں مزید ملزمان کو گرفتار کرلیں گے، ملزمان لڑکی کو فیصل آباد کے کسی بوتیک میں نوکری کا کہہ کر لے گئے تھے۔ ڈی ایس پی میاں وقار احمد کا کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکی کا میڈیکل کرا کر ڈی این اے کیلئے نمونے لاہور بھجوا دیئے گئے ہیں ۔ واضح رہے کہ موٹر وے ایم فور پر کار میں لڑکی کو مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔

پولیس کا کہنا ہے ملزمان نے ٹوبہ ٹیک سنگھ کی لڑکی کو بوتیک پر نوکری کا جھانسہ دے کر گوجرہ بلایا، موٹر وے پر کار میں زیادتی کا نشانہ بنایا اور لڑکی کو فیصل آباد انٹر چینج پر پھینک کر فرارہوگئے۔ ایف آئی آر میں متاثرہ لڑکی کی پھوپھی نے بتایا کہ اْس کی 18 سالہ بھتیجی کے موبائل فون پر میسج آیا کہ گوجرہ میں انٹرویو ہے، وہاں پہنچے تو ملزمان نے لڑکی کو گاڑی میں بٹھایا اور ساتھ لے جا کر موٹر وے پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکی کا میڈیکل کروا لیاگیا ہے

اور اب ڈی این اے کروایا جا رہا ہے جبکہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا-قبل ازیں موٹروے ایم 4 پر 2 ملزمان کی خاتون ملزمہ کی مدد سے 18 سالہ لڑکی کو نوکری کا جھانسہ دے کر مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔ پولیس کی جانب سے واقعے کی ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ایف آئی آر کے مطابق گارڈن ٹاؤن کی رہائشی ارم کو بوتیک پر نوکری کا جھانسہ دے کر گوجرہ بلایا گیاتھا۔ گوجرہ سے تین کارسوار ملزمان حماد، رحمان اور لائبہ نے لڑکی کو انٹرویو کا

کہہ کر کار میں بیٹھایا اور گوجرہ سے فیصل آباد موٹروے ایم فور پر پستول دیکھا کر لڑکی سے دونوں ملزمان نے دو دو بار زیادتی کی۔ زیادتی کے بعد ملزمان متاثرہ لڑکی کو فیصل آباد انٹر چینج کے قریب اتار کر فرار ہو گئے۔پولیس کی جانب سے متاثرہ لڑکی کامیڈیکل کروا لیا گیا جبکہ ڈی این اے بھی کروایا جائے گا-پولیس زرائع کے مطابق ایک ملزم حماد احمد کو گرفتار کر لیا گیا ہے-دوسری جانب ڈی ایس پی وقار احمد نے کہا کہ لڑکی سے زیادتی کے واقعہ کے 3 ملزمان ہیں جو گاڑی پر آئے

تھے، گاڑی میں 2 لڑکے اور ایک لڑکی تھی جس نے متاثرہ لڑکی کو میسج کیا تھا، لڑکی نے ملزمان کے نام اور گاڑی کا نمبر بھی نہیں بتایا ہے۔ڈی ایس پی نے کہا کہ جیوفینسنگ کرائی جارہی ہے، ایک دو دن میں مزید ملزمان کو گرفتار کرلیں گے، ملزمان لڑکی کو فیصل آباد کے کسی بوتیک میں نوکری کا کہہ کر لے گئے تھے۔ڈی ایس پی میاں وقار احمد نے کہا کہ متاثرہ لڑکی کا میڈیکل کرا کر ڈی این اے کیلئے نمونے لاہور بھجوا دیئے گئے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں