اسلام آباد(آئی این پی)قومی اسمبلی میں محسن پاکستان اور ایٹمی سائنسدان مرحوم ڈاکٹر عبد القدیر خان،مسلم لیگ (ن)کے پرویز ملک اور عمر شریف کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ لیگی ارکان خواجہ سعد رفیق اور خواجہ محمد آصف نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے روا رکھے جانے والے سلوک پر پوری قوم کی طرف سے معافی مانگ لی
اور کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر سے بیس سال جو ہوا اس پر قوم ان سے معافی کی درخواستگار ہے،ہمارا فرض ہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر کی خدمات کا اعتراف کریں، بیرونی دبائو اور سیاسی مصلحتوں پر ملک کی خدمت کرنے والوں کو معتوب نہیں کیا جانا چاہیے تھا،ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے کی گئی بدسلوکی ہماری تاریخ کا سیاہ باب ہے ،ڈاکٹر عبدالقدیر نے زندگی کے آخری سال نظربندی میں گزارے بطور قوم ہمارے لیے یہ باعث شرم ہے۔پیپلزپارٹی کے رکن نواب یوسف تالپور اور جماعت اسلامی کے رکن مولانا عبدالکبر چترالی نے مطالبہ کیا کہ پشاور اسلام آباد موٹر وے کا نام عبد القدیر خان کے نام سے منسوب کیا جائے۔جمعرات کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہوا ،
اجلاس میں معمول کی کارروائی معطل کر کے ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر قدیر خان،مسلم لیگ (ن)کے رکن اسمبلی پرویز ملک اور عمر شریف کے لیے تعزیتی ریفرنس ہوا اور ان کے درجات کی بلندی کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔رکن اسمبلی پرویز ملک کی وفات پر قومی اسمبلی کے اجلاس میں ان کی نشست پر پھولوں کا گلدستہ میں رکھا گیا۔
سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ وہ دکھ کے ساتھ یہ اعلان کرتے ہیں کہ رکن قومی اسمبلی پرویز ملک ، ممتاز ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان اللہ کو پیارے ہو گئے ہیں۔ پرویز ملک اپنی شرافت اور اصول پسندی کی وجہ سے اس ایوان میں ہر دلعزیز تھے۔ اپنے بیگانے سب ان کے معترف ہیں، ان کی وفات سے قوم ایک مدبر اور معاملہ فہم رہنما سے محروم ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے والے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی خدمات کو قوم مدتوں تک یاد رکھے گی۔
وہ نہ صرف محسن پاکستان بلکہ محافظ ملت اسلامیہ تھے۔ وہ 1936 میں بھوپال میں پیدا ہوئے جہاں سے وہ ہجرت کرکے پاکستان آئے۔ وہ ذوالفقار علی بھٹو کی دعوت پر بیرون ملک سے ملازمت چھوڑ کر پاکستان آئے اور ڈاکٹر قدیر کی وجہ سے پاکستان ایٹمی قوت بنا۔ ان کی وجہ سے پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر بن گیا ہے۔ وہ اپنی اور اس ایوان کی جانب سے ان کی وفات پر پوری قوم سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اداکار عمر شریف ایک بڑا کردار تھے، انہیں بھی خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
اس موقع پر مولانا عبدالاکبر چترالی نے مرحومین کے لئے دعائے مغفرت کرائی۔پیپلزپارٹی کے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پرویز ملک بڑے پائے کے سیاست دان کے ساتھ ساتھ بلند اخلاق کے انسان تھے ،یہ دنیا فانی ہے ہر ایک نے اس دنیا کو چھوڑ کر جانا ہے ،اس دکھ میں ان کے خاندان کے ساتھ ہم اور ہماری پارٹی برابر کی شریک ہے ،پاکستان کا ہیرو جسے پوری قوم محسن پاکستان کے نام سے پکارتی ہے وہ اس فانی دنیا میں نہیں رہے ،ڈاکٹر قدیر بلاشبہ ہر پاکستانی کے دل میں بستے تھے ،
شہید ذوالفقار علی بھٹو کی دعوت پر وہ پاکستان تشریف آئے اور ملک کو ناقابل تسخیر بنایا ،ہمیشہ سنہرے الفاظ میں ڈاکٹر قدیر کا نام لکھا جائے گا ،ڈاکٹر قدیر کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ انتہائی درد ناک ہے ،ہیروز کے ساتھ ایسا تضحیک آمیز رویہ نہیں ہونا چاہیئے جس کا بعد میں پچھتاوا ہو،ملکی ہیرو کے ساتھ ایسا نہیں ہونا چاہیے، اس پر ہم پشیمان ہیں ، انکی وجہ سے پاکستان ایٹمی طاقت ہے اللہ پاک اس کو محفوظ رکھے۔ انہوں نے کہا کہ عمر شریف بہت بڑے لیجنڈ تھے اللہ پاک ان کو بھی جنت الفردوس میں جگہ دے۔مسلم لیگ(ن)کے رکن خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ڈاکٹر قدیر ان افراد میں شامل ہیں جن کی مہارت کی بدولت پاکستان ایٹمی قوت بنا ،اب وہ دنیا سے گزر گئے ہم انہیں خراج تحسین پیش کررہے ہیں ،
مگر انہوں نے اپنی زندگی کے آخری سال نظر بندی میں گزارے یہ باعث شرم مقام ہے ،ڈاکٹر قدیر کی خدمات کے صلے میں جو بھی اب راستے اختیار کیے جاسکتے ہیں وہ کریں ،ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے کی گئی بدسلوکی ہماری تاریخ کا سیاہ باب ہے ،ڈاکٹر عبدالقدیر نے زندگی کے آخری سال نظربندی میں گزارے بطور قوم ہمارے لیے یہ باعث شرم ہے۔مسلم لیگ (ن)کے خواجہ آصف نے کہا کہ میں بہت دکھ کے ساتھ اپنے بھائی پرویز ملک کو یاد کرتے کہوں گا وہ اسمبلی کے سینئررکن تھے وفاقی وزیر رہے اور محبت کرنے والے شفیق انسان تھے ،
مسلم لیگ (ن) لاہور کے صدر بھی تھے پاکستان مسلم لیگ ن کا قلعہ لاہور ہے اس کو مضبوط رکھا ،ملک پرویز سے ہماری پارٹی محروم ہوئی ان کے بیٹے اور بیگم بھی اس ایوان کا حصہ ہیں وہ ہمارے دلوں میں رہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر قدیر خان کی خدمات کا پورا ملک معترف ہے،ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کئی سال نیم نظربندی میں گزارے،ہمارا فرض ہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر کی خدمات کا اعتراف کریں،ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو اس وقت کی حکومت نے معتوب کیا،بیرونی دبائو اور سیاسی مصلحتوں پر ملک کی خدمت کرنے والوں کو معتوب نہیں کیا جانا چاہیے تھا۔خواجہ آصف نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے روا رکھے جانے والے سلوک پر پوری قوم کی طرف سے معافی مانگ لی اور کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر سے بیس سال جو ہوا اس پر قوم ان سے معافی کی درخواستگار ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں،انھوں نے نہ صرف دفاع ناقابل تسخیر بنایا بلکہ سائنس دانوں کی کھیپ تیار کی،اس معاملے پر ایک قومی یکسوئی کو برقرار رکھا گیا،تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق ہے اور ہونا بھی چاہیے،جو آیا ہے اس نے جانا ہے ان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ پرویز ملک صاحب سے خاندانی تعلق تھا ،ان کی فیملی کے ساتھ تعزیت کرتا ہوں ،عمرشریف ایک لیجنڈ اداکار اور دانشور بھی تھے،تینوں قدآور افراد کے لیے دعا مغفرت کرتا ہوں۔رکن اسمبلی نوید قمر نے کہا کہ پرویز ملک میرے بہت قریب رہے ،کئی اسمبلیوں میں ہم اکھٹے رہے ہیں ،ان سے میرا رشتہ بھائیوں والا تھا،
ڈاکٹر قدیر خان کی خدمات کو کبھی کوئی نہیں بھولے گا ، ہم نے ذوالفقار علی بھٹو اور ڈاکٹر قدیر خان کو وہ عزت نہیں دی جن کے وہ حقدار تھے ،ہم نے ان کی زندگی میں مشکلات پیدا کیں ۔ غوث بخش مہر نے کہا کہ جب ایٹم بم بن رہا تھا تب سب یہ کہا جاتا تھا یہ اسلامی بم ہے، لیکن بعد میں جو ان کے ساتھ ہوا قابل افسوس ہے۔ ایم کیو ایم کے رہنما اقبال محمد علی نے کہا کہ قائد اعظم نے پاکستان بنایا تو ڈاکٹر قدیر خان نے ایٹم بم بنایا اور ملک کو ناقابل تسخیر بنا دیا ،لیکن ہم نے محسن پاکستان کے ساتھ کیا رویہ رکھا، اللہ پاک جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے ،عمر شریف بھی بہت بڑے لیجنڈ تھے، پرویز ملک ،ڈاکٹر قدیر اور عمر شریف کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
رکن اسمبلی امجد علی خان نے کہا کہ ڈاکٹر قدیر خان،پرویز ملک اور عمر شریف تینوں سچے پاکستانی تھے میں ان کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں ،دنیا ان کو یاد رکھے گی۔ رانا تنویر نے کہا کہ پرویز ملک اور محسن پاکستان ڈاکٹر قدیر خان دونوں ہمیں چھوڑ گئے ہیں پرویز ملک سے ہمارا تیس سال سے تعلق تھا وہ اچھے انسان تھے ۔پارٹی کے ہمیشہ وفادار رہے ،نواز شریف کے جان نثار ساتھی تھے ،میں نے کبھی ان سے کسی کے خلاف کبھی کوئی بات نہیں سنی ،یہ ان کا کردار تھا انہوں نے معذوروں کے لیے بہت کام کیا ، ہم ان کے خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
ملک عامر ڈوگر نے کہا کہ محسن پاکستان،ملک پرویز ملک اور عمر شریف کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں ،ڈاکٹر قدیر خان کہتے تھے اس ملک میں اب بہت سے ڈاکٹر قدیر بنا د ئیے ہیں، ملک پرویز بہت اچھی شخصیت کے مالک تھے۔ نواب یوسف تالپور،مولانا عبدالکبر چترالی نے مطالبہ کیا کہ پشاور سے اسلام آباد موٹر وے کا نام ڈاکٹر قدیر خان کے نام سے منسوب کیا جانا چاہیے۔رکن اسمبلی مصطفی شاہ، ریاض فتیانہ،نصراللہ دریشک ،ڈاکٹر افضل ڈھانڈلہ ، محسن داوڑ، عظمیٰ ریاض،ڈاکٹر نثار چیمہ و دیگر نے ڈاکٹر قدیر خان،رکن اسمبلی پرویز ملک اور عمر شریف کے انتقال پر ان کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے درجات کی بلندی کی دعا کی کہ اللہ پاک ان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے آمین۔ قومی اسمبلی کا اجلاس (آج) جمعہ11 بجے تک ملتوی کردیا گیا ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں