ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی وزیراعظم کی اتھارٹی قرار، سابق جرنیل نے وزیراعظم کے موقف کی حمایت کر دی

اسلام آباد (پی این آئی) ڈی جی آئی ایس آئی تعیناتی سے متعلق دفاعی تجزیہ کار جنرل (ر) غلام مصطفٰی نے کہا کہ آئی ایس آئی ایک قومی ادارہ ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ آئینی اور قانونی طور پر ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی وزیراعظم کی اتھارٹی ہے۔ طریقہ کار یہ ہے کہ جب ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی کا وقت آتا ہے تو چیف آف آرمی اسٹاف اور وزیراعظم کے مابین گفتگو میں یہ بات طے ہو جاتی ہے کہ تبدیلی لانی ہے اور اس کے بعد کون سے ایسے لوگ ہیں جن پر غور کیا جا سکتا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کو ایک فہرست فراہم کی جاتی ہے جس پر ناموں کی نشاندہی کی جاتی ہے اور ان ناموں میں سے کسی ایک کو تعینات کر کے نوٹی فکیشن جاری کر دیا جاتا ہے۔نوٹی فکیشن وزیراعظم کی اتھارٹی پر وزارت دفاع کی جانب سے جاری کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوٹی فکیشن بن کر وزیراعظم کے پاس جاتا ہے جہاں سے منظوری کے بعد اسے جاری کیا جاتا ہے۔اس وقت صرف پروسیجر ایشوز ہیں۔ جنرل (ر) غلام مصطفٰی نے کہا کہ اس معاملے پر اس قدر بحث غیر معمولی ہے۔ وزیراعظم کو پورا اختیار ہے، وہ جس کو چاہیں آرمی چیف سے کہہ کر ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے پر تعینات کروا سکتے ہیں۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے جنرل (ر) غلام مصطفٰی نے مزید کہا کہ سسٹم کے مطابق آئی ایس آئی ایک قومی ادارہ ہے، یہ آرمی یا نیوی کا ادارہ نہیں ہے۔

آئی ایس آئی براہ راست وزیراعظم کو جوابدہ ہے ، اسی لیے آئی ایس آئی کا سربراہ خود وزیراعظم تعینات کرتے ہیں۔ جہاں تک آرمی کے اندر موجود جنرلز کی بات ہے تو وہ چیف آف آرمی اسٹاف کی صوابدید ہے ، وہ جسے چاہیں ، جو چاہیں عہدہ دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس آئی میں سول سربراہ سے متعلق سوال کا جواب یہی ہے کہ انٹیلی جنس میں سول افسران اتنا آگے نہیں آئے ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں