اسلام آباد (آئی این پی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے پوری دنیا میں ایٹمی فلیش پوائنٹ پاکستان اور بھارت کے درمیان ہی ہے، نیوکلیئر ڈیٹرنس کی وجہ سے پاکستان اور بھارت میں جنگ نہیں ہوئی۔پیر کو برطانوی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر متنازع علاقہ ہے ، کشمیر میں 9 لاکھ بھارتی فوج نے 80 لاکھ کشمیریوں کو کھلی جیل میں رکھا ہوا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین صورتِ حال پر اقوام متحدہ نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں، شاید مقبوضہ کشمیر جیسی بدتر صورتِ حال کہیں بھی نہیں ، کشمیریوں کو فیصلہ کرنے دیا جائے کہ پاکستان یا بھارت کس کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کا ساتھ دینے پر پشتون پاکستان کے خلاف ہوئے، ریاست پر حملے کیے، اب امریکا علاقے سے نکل گیا ہے، پشتونوں سے لڑائی میں کسی کے اتحادی نہیں رہے، کسی کا ساتھ نہیں دے رہے، اب ان کی جارحیت بھی کم ہوگئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ مصالحت کی کوشش ان سے کررہے ہیں جو ہتھیار پھینکنے کے لیے تیار ہیں ، جو نہیں مانیں گے حکومت ان کے خلاف کارروائی کرے گی، حکومت مضبوط پوزیشن میں ایسا کر رہی ہے، پاکستان میں کسی کو اڈے دینے کی ضرورت نہیں کیوں کہ ہم دوبارہ کسی تنازع کا حصہ نہیں بننا چاہتے۔
انہوں نے کہا کہ داعش سے چھٹکارا پانے کے لیے طالبان واحد اور بہترین آپشن ہیں، دنیا کو افغان حکومت سے ہر صورت میں بات کرنی چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں خانہ جنگی سے بہت تباہی ہوئی ہے لیکن افغان طالبان نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ ان کی سرزمین سے کسی کو بھی پاکستان پر حملے کی اجازت نہیں دیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں