نیو یارک (آئی این پی ) اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ پاکستان ریاستی دہشت گردی سمیت تمام اقسام کی
دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، دنیا کو بھارتی دہشت گردی کو روکنے کے لیے کام کرنا چاہیے، ہمارا بڑا چیلنج افغانستان کے علاقے سمیت بھارت کی جانب سے مسلسل دہشت گردانہ حملوں مالی اعانت، سرپرستی اور معاونت ہے، بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے ، بھارت پاکستان کو غیر مستحکم کرنے اور اقتصادی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے کرائے کی دہشت گرد تنظیموں کو منظم اور ان کی مالی اعانت کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستانی مستقل مندوب منیراکرم نے جنرل اسمبلی کی چھٹی کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ
پاکستان ریاستی دہشت گردی کی ہر سطع پہ مزمت کرتا ہے،کہ پاکستان اور اس کی عوام گزشتہ کئی دیہایوں سے ریاستی دہشت گردی کا شکار ہیں، پاکستان کے خلاف ان کارروائیوں میں ہزار سے زائد سویلین اور سیکیورٹی اہلکار نے جان کی قربانی دی ہیں۔ پاکستانی مستقل مندوب کا کہنا ہے کہ 2014 میں پاکستان نے فوجی آپریشن کے ذریعے اپنی سرزمین سے دہشت گردوں کا صفایہ کیا، دنیا سے دہشت گردی کے خاتمے میں پاکستان کا کردار انتہائی اہم ہے۔ منیراکرم نے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف دہشتگردی کے واقعات ہندوستان اور افغانستان کی سرزمین سے ہوئے، ان دہشت گرد کارروائیوں کے پیچھے ہندوستان کی مالی امداد ہے، دنیا ہندوستان کی پاکستان کے خلاف دہشت گردی کو روکنے کے لئے کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہندوستان خطے میں چار طرح کی دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی ظلم کے نتیجے میں چھیانوے ہزار افراد شہید ہو چکے ہیں۔ پاکستانی مستقل مندوب کا کہنا ہے کہ ہندوستان کی مدد سے ان دہشت گردوں نے حالیہ دنوں پاکستان اسٹاک ایکسینچ سمیت لاہور اور چینی انجینیرز کو نشانہ بنایا، پاکستان نے اس حوالے سے جامع ڈوسیر اقوام متحدہ کو فراہم کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر اجیت ڈوول نے پاکستان مخالف تنظیموں کی مدد کا اعتراف بھی کیا ہے، بی جے پی اور آر ایس ایس کی حکومت اسلامو فوبیا پھیلا کر 20 کروڑ ہندوستانی مسلمانوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اقوام عالم کو ایک بار پھر اس دہشت گرد تنظیم پر پابندی لگانا ہوگی، دنیا کو دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے مظلوم کشمیری اور فلسطینی عوام کو حق خو ارادیت دینا ہوگا، نائن الیون کے بعد دنیا میں مسلمانوں کے خلاف پر تشدد کارروائیوں کا آغاز کیا گیا، وقت گزرنے کے ساتھ ان کارروائیوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے۔ منیراکرم نے مزید کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے ممبر ممالک کی ذمہ داری ہے کہ ان واقعات کی روک تھام کی جائے، داعش اور القائدہ کے خلاف سیکیورٹی کونسل کی پابندیوں کو مزید شفاف بنانے کی ضرورت ہے، اس حوالے سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا کردار انتہائی اہم ہے، اقوام متحدہ دہشت گردی اور حق خو دارادیت میں فرق کو ختم کرنے میں کردار ادا کرسکتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں