اسلام آباد(آئی این پی) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کسی چور سے بات نہیں کریں گے ،اپوزیشن سے مشاورت ہوگی مگر شہبازشریف سے نہیں ہوگی ، شہباز شریف کا اخلاقی طور پر کوئی حق نہیں بنتا کہ وہ چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق مشاورتی عمل کا حصہ بنیں ، ایک تہائی لوگ سینیٹ سے پارلیمانی
کمیٹی میں شامل ہوں گی ، 6 لوگ اپوزیشن سے ہوں گے ، 6 ارکان حکومت سے ہوں گے ، پارلیمانی کمیٹی ووٹنگ کے ذریعے چیئرمین نیب منتخب کرے گی ۔بدھ کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کسی چور سے بات نہیں کریں گے ،اپوزیشن سے مشاورت ہوگی مگر شہبازشریف سے نہیں ہوگی ،شہباز شریف کا اخلاقی طور پر کوئی حق نہیں بنتا کہ وہ چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق مشاورتی عمل کا حصہ بنیں ،شہبازشریف سے چیئرمین نیب کے معاملے پر مشورہ کرنا زیادتی ہوگی ، شہبازشریف پر کرپشن کے واضح ثبوت ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ایک تہائی
لوگ سینیٹ سے پارلیمانی کمیٹی میں شامل ہوں گی ، 6 لوگ اپوزیشن سے ہوں گے ، 6 ارکان حکومت سے ہوں گے ، پارلیمانی کمیٹی ووٹنگ کے ذریعے چیئرمین نیب منتخب کرے گی ۔چوہدری فواد حسین نے کہا کہ اپوزیشن کو پارلیمانی کمیٹی میں نیب کے ملزمان کو بطور ارکان نہیں لانا چاہیے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں