اسلام آباد(پی این آئی) اٹارنی جنرل آف پاکستان خالد جاوید خان نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب جسٹس رجاوید اقبال آئندہ ،چیئرمین نیب کی تقرری تک کام جاری رکھیں گے،چیئرمین نیب کی تقرری کیلئے حکومت نے اپوزیشن سے مشاورت کا بھی فیصلہ کیا ہے،چیئرمین نیب کو ہٹانے کا فورم سپریم جوڈیشل کونسل ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ نئے چیئرمین نیب کے اتفاق تک موجودہ چیئرمین نیب کام کرتے رہیں گے،حکومت نے اپوزیشن سے مشاورت کا بھی فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کو ہٹانے کا فورم سپریم جوڈیشل کونسل ہے، چیئرمین نیب کو ہٹانے کا طریقہ کار نئی ترامیم میں وضع کردیا ہے،یہ وہی طریقہ کار ہے جو عدلیہ ججز، الیکشن کمشنر، ای سی ممبران اور آڈیٹر جنرل کیلئے طے ہے، نئے قانون میں چیئرمین نیب کی تقرری کا طریقہ کار طے کیا جائے گا۔نئے قانون کے تحت نیب عدالت کو ملزمان کو ضمانت دینے کا بھی اختیار ہوگا۔ دوسری جانب حکومت نے چئیرمین نیب کو توسیع دینے کا فیصلہ کرلیا ہے، اس حوالے سے گزشتہ روز حکومتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں قانونی نکات کا مکمل طور پر جائزہ لیا گیا اور کئی تجاویز پیش کی گئیں۔ وزراء پر مشتمل حکومتی کمیٹی نے سفارشات کا مسودہ تیار کر لیا ہے، مسودے میں نیب آرڈیننس میں ایک زائد ترامیم کی گئی ہیں، ترمیمی مسودہ مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان، وزیر قانون فروغ نسیم اور شہزاد اکبر نے تیار کیا ہے۔اسی طرح وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں کہا کہ اگلے چیئرمین نیب کی تعیناتی کیلئے شہبازشریف سے مشاورت نہیں کی جائے گی، وزیراعظم واضح کہہ چکے شہبازشریف خود نیب کے ملزم ہیں، اپوزیشن کو اپنا اپوزیشن لیڈر تبدیل کرنا چاہیے،چیئرمین نیب کی تعیناتی سے متعلق کل آرڈیننس آئے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں