کراچی (آئی این پی ) سندھ حکومت نے وفاق سے پی ایم سی کو ختم کرنے کا مطالبہ کردیا، وزیر جامعات سندھ اسماعیل راہو نے کہا ہے کہ پی ایم سی میڈیکل کے طلبا کا مستقبل تباہ کر رہا ہے، اسے فوری ختم کیا جائے۔ ایک بیان میں وزیر جامعات سندھ اسماعیل راہو نے کہاکہ ذہین اور ٹاپ کرنے والے بچے فیل اور ذہنی مریض بن چکے ہیں، سندھ نے میڈیکل کالجوں میں داخلے کے لئے پی ایم سی کی پالیسی پر پہلے ہی خدشات کا اظہار کیا تھا، پی ایم سی آنے والے
ڈاکٹروں کے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہے، پی ایم سی کو بچوں کا مستقبل تباہ کرنے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے میڈیکل کے طلبا کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دیں گے، طلبا اور ڈاکٹروں سے لی گئی پی ایم سی کے ٹیسٹ میں بہت سی غلطیاں تھیں، آئین اور قانون وفاق کو پی ایم سی بنانے کا کوئی اختیار نہیں دیتا، تباہی سرکار غیر آئینی طور پر صوبوں کیمعاملات میں مداخلت کر رہی ہے، پی ایم سی نے بچوں سیٹیسٹ کے نام پہ دھوکہ کیا ہے،طلبا سے وعدہ کیا گیا تھا کہ کمپیوٹرائزڈ ٹیسٹ لیا جائے گا، جدید نظام ہو گا اور میرٹ کا خیال رکھا جائے گا مگرحقیقت میں ان کے مستقبل کیساتھ کھلواڑکیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں