کراچی(پی این آئی )معروف اینکر پرسن کامران خان نے پنڈورا پیپرز لیکس کو وزیراعظم عمران خان کا امتحان قرار دے دیا ۔ مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر انہوں نے کہا کہ پاناما پیپرز، پیراڈائز پیپر میں پینڈورا پیپرز سے کہیں زائد پاکستانیوں کی آف شور کمپنیز اثاثے ظاہر ہوئے ،ایسا ہی میڈیا شور غوغا ہوا قصوروار صرف نواز شریف خاندان ٹھہرا۔
کامران خان نے کہا کہ ایسے خاندان جن کی درجنوں آف شور کمپنیز پاناما پیپرز میں ظاہر ہوئیں کےکان پر جوں بھی نہیں رینگی،اب عمران خان کا امتحان ہے ۔خیال رہے کہ پنڈورا پیپرز میں مجموعی طور پر 200 سے زائد ممالک کی 29 ہزار سے زائد آف شور کمپنیوں کی معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ پنڈورا پیپرز میں 700 سے زائد پاکستانیوں کے نام بھی شامل ہیں جن میں موجودہ اور سابق وزرا، سابق جرنیل، بیورو کریٹس اور کاروباری شخصیات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پنڈورا پیپرز میں 45 ممالک کے 130 سے زائد ارب پتی افراد کا پردہ بھی فاش کیا گیا ہے۔آئی سی آئی جے نے دو سال کی محنت کے بعد پنڈورا پیپرز تیار کیے ہیں۔ اس سکینڈل کی تیاری میں 117 ملکوں کے 150 میڈیا اداروں سے وابستہ 600 سے زائد صحافیوں نے حصہ لیا۔ یہ انسانی تاریخ کی اب تک کی سب سے بڑی صحافتی تحقیق ہے جو ایک کروڑ 19 لاکھ خفیہ دستاویزت پر مشتمل ہے۔صحافیوں کی اسی تنظیم نے 2016 میں پاناما پیپرز جاری کیے تھے جس میں 444 پاکستانیوں کے نام شامل تھے۔ انہی کی وجہ سے پاکستان کے اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کو اپنے عہدے سے ہاتھ دھونا پڑے تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں