کراچی(پی این آئی)مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ میرے حوالے سے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی فیک ویڈیو کی تحقیقات کے حوالے سے میرا جن لوگوں سے رابطہ ہوا ہے اس کے نتائج بڑے حوصلہ افزا ہیں لیکن اگر کوئی یہ سمجھتاہےکہ میں ایف آئی اے سے درخواست کروں گا یاویڈیو فرانزک کرواؤں گا ،وہ نہیں ہو گا ،شیخ رشید ان اداروں کے سربراہ ہیں ،وہ تو میرے خلاف 100 گواہ لے آئیں گے۔
صحافی منصور علی خان کو انٹرویو دیتے ہوئے محمد زبیر نے کہا کہ لوگ پوچھتے ہیں کہ آپ ایف آئی کے پاس جا رہے ہیں؟کیا میں اُس ایف آئی اے جس کے سربراہ شیخ رشید ہیں ، اپنی گردن اُن کوجا کے دے دوں کہ مجھے پیس دیں ،جو بھی بچا کھچا رہ گیا ہے ،میرا اس ویڈیو کی تحقیقات کے حوالے سے جن سے رابطہ ہوا ہے ،اس کے بڑے حوصلہ افزا نتائج بھی ہیں لیکن میں وہ باتیں ابھی شیئر نہیں کرسکتا۔ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ ماضی میں شیخ رشید نے کہاتھا کہ جس نے ویڈیو کو فرانزک کروانا ہے کروا لے ،شیخ رشید تو اُس کرسی پر بیٹھے تھے اور وہ ادارہ اُنہیں کےانڈرآتاتھا،تو کس نے کروانا تھا اُن کی ویڈیو کا فرانزک ؟وہ کسی ارجنٹائن کی حکومت سے کہہ رہے تھے کہ فرانزک کروا لیں،یہ مورالٹی، ایموشنل ، فیملی اور سیاست کا ایشو ہے،ہمیں کسی اکھاڑے میں نہیں جانا،یہ جو دوسرا ایشو ہے نا کہ میں ڈرائی اپ کرتا چلا جاؤں,یہ تو پتا نہیں کوئی 100 گواہ لے کر آ جائیں گے،یہ تو راناثناء اللہ کے خلاف ڈرگز کے سلسلہ میں بھی گواہ لے کر آ گئے تھے،اُنہوں نے ڈھائی سال پہلے کہا تھا نا کہ جان اللہ کو دینی ہےاور قبر میں جانا ہے،کہاں گیا وہ سب ؟میرا نہیں خیال کہ میں کوئی ایسی توقع رکھتا ہوں کہ میں اُنہیں کے پاس جاؤں جو اس ساری کارروائی کے پیچھے ہیں ،بہرحال میں اپنی صفائی میں یہی کہہ سکتا ہوں کہ یہ سب فیک ہے۔محمد زبیر نے کہا کہ میں نے کبھی بھی ایسا مس کنڈکٹ نہیں کیا ہوگا جو پاکستان کے لئے، گورنر کے عہدے کے لئے یا کسی کے لئے بھی شرمندگی کا باعث ہو ،اس حوالے سے میری اسد عمر سے بھی بات ہوئی ،ظاہری سی بات ہے بھائی ہونے کی وجہ سے یہ سب ان کے لئے بھی مشکل ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ اس ویڈیو کے بعد مجھے پیغام آیا کہ میں سیاست چھوڑ دوں ،یہ میسج ابھی بھی میرے پاس محفوظ ہے،میں ڈروں گا نہیں اور ڈٹ کر میاں نواز شریف کے بیانئے کے ساتھ کھڑا ہوں ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں