کوئٹہ (آئی این پی)بلوچستان حکومت میں سیاسی کشمکش کے بعد وزیراعلیٰ جام کمال نے پارٹی صدارت سے استعفیٰ دے دیا تاہم انہوں نے وزارت اعلی سے مستعفی ہونے کی خبروں کی تردید کی ہے۔بی اے پی کے ناراض اراکین اور اپوزیشن وزیراعلی بلوچستان جام کمال کو ہٹانے کی کوششوں میں مصروف ہے جس کے باعث بلوچستان عوامی پارٹی کے ناراض اراکین نے اجلاس بھی طلب کیا۔ بی اے پی کے ناراض اور اتحادی ارکان کا
اجلاس میر اسد بلوچ کے گھر ہوا جس میں اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالقدوس بزنجو سمیت 16 ارکان شریک ہوئے، شرکا نے وزیراعلیٰ کے پارٹی عہدے سے استعفے کو ناکافی قرار دیا جب کہ اجلاس میں ناراض اور اتحادی ارکان نے دیگر اراکین سے رابطوں میں مزید تیزی کا فیصلہ کیا۔ دوسری جانب جام کمال نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں وزارتِ اعلی سے مستعفی ہونے کی خبر کی تردید کی۔انہوں نے کہا کہ میرے لیے سیٹ ،پوزیشن اور اسٹیٹس کوئی اہمیت نہیں رکھتے، بلوچستان عوامی پارٹی کے لیے پہلے دن سے کام کیا اور آئندہ بھی عام ممبر کی حیثیت سے پارٹی کے لیے کام کروں گا، بلوچستان عوامی پارٹی برقرار ہے،آنے والیدنوں میں مزید مضبوط ہوگی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں