گلیات (آئی این پی ) ڈائریکٹر جنرل گلیات نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل کمپنی کی رپورٹ پر چیئر لفٹ بند کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایوبیہ چیئرلفٹ انسانی زندگیوں کے لے خطرناک ہے۔ خیال رہے جمعہ کو سوشل میڈیا پر ایوبیہ چیئرلفٹ بند کرنے کیلئے ٹرینڈ بھی چلایا جا رہا تھا۔ سوشل میڈیا پر ٹویٹر ٹرینڈز کو اہمیت حاصل ہے اور یہ عوام کے مسائل اجاگر کرنے اور عوام کی آواز لوگوں تک پہنچانے میں بہت موثر ثابت ہوتے ہیں۔ ٹویٹر پر
چونکہ وزیراعظم عمران خان سے لیکر تقریبا ہر ادارے کا سربراہ موجود ہے تو ٹویٹرٹرینڈز کو وہ بھی دیکھ سکتے ہیں۔ پورے پاکستان میں ٹرینڈ کرنے والے ٹاپک سب لوگ دیکھ سکتے ہیں۔ ٹویٹر صارفین نے آج ایوبیہ چئیر لفٹ کو بند کرنے کے لیے ٹرینڈ چلایا ہے۔ ٹوئٹر صارفین کا مطالبہ ہے کہ ایوبیہ چئیر لفٹ 1963 میں لگائی گئی اور تکنیکی طور پر 1994 میں دوبارہ لگائی جانی چائیے تھی۔ مگر تقریبا 58 سال گرز جانے کے بعد بھی اس چئیر لفٹ کو تبدیل نہیں کیا گیا۔ صارفین کا کہنا تھا کہ اس لفٹ کو بند کیا جائے، تاکہ آئے روز ہونے والے حادثات سے بچا جا سکے۔ صارفین نے گلیات ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے کانٹریکٹر کو لکھے گئے خطوط بھی ٹویٹ کیے جن میں یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ چئیر لفٹ کو بند کر کے
اس کو از سر نو لگایا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں