ن لیگ کو منہ کی کھانی پڑی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے اہم کیس کا فیصلہ سنا دیا

اسلام آباد(پی این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ نے 60روز میں منتخب عوامی نمائندے کا حلف لازمی قرار دینے کے صدارتی آرڈیننس کے خلاف ن لیگ کی درخواست مسترد کردی۔

نجی ٹی وی کے مطابق جمعہ کو اسلام آبادہائیکورٹ میں 60روز میں منتخب عوامی نمائندے کا حلف لازمی قرار دینے کے صدارتی آرڈیننس کے خلاف ن لیگ کی درخواست کی سماعت ہوئی،وکیل نے کہا کہ تین قسم کی ایمرجنسی صورت حال میں ہی صدر آرٹیکل 89کے تحت آرڈیننس جاری کر سکتا ہے، اگر پارلیمنٹ کا اجلاس ممکن نا ہو تو پھر ہی ایمرجنسی میں آرڈیننس جاری ہو سکتا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ اگر کوئی سیاسی جماعت اس فیصلے سے متاثرہ ہو تو پارلیمنٹ میں آرڈیننس مسترد کر سکتی ہے، جب اپوزیشن کے پاس سینیٹ میں اکثریت موجود ہے تو پھر وہ اسی فورم پر جائیں ، یہ تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ سینیٹ میں اپوزیشن کی اکثریت موجود ہے ، کیا اپوزیشن یہ کہہ رہی ہے ہماری اکثریت سینیٹ میں موجود ہے لیکن ہم اس کو استعمال نہیں کر رہے؟ اگر کوئی منتخب ہونے کے بعد حلف نہیں لیتا تو عوام اس سے متاثر ہوتے ہیں ، کیا سیاسی جماعت اس بات کو سپورٹ کرتی ہے؟ کیا سیاسی جماعت یہ کہہ رہی ہے کہ عوام بغیر نمائندے کے ہونے چاہئیں؟ ۔مسلم لیگ(ن) کے وکیل نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ایگزیکٹو پارلیمنٹ میں خلاف قانون مداخلت سے باز رہے۔ دلائل کے بعد چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے مسلم لیگ ن کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کردی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں