عدلیہ سے اپیل ہے کہ شہباز شریف کے مقدمات کو روزانہ کی بنیاد پر چلایا جائے تاکہ سزائیں ہوسکیں

اسلام آباد(آئی این پی)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے شہباز شریف کی پریس کانفرنس پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدلیہ سے اپیل ہے کہ شہباز شریف کے مقدمات کو روزانہ کی بنیاد پر چلایا جائے تاکہ سزائیں ہوسکیں، ہماری عدالتوں اور اداروں کے لیے اہم ہے کہ اپنا اعتماد عوام میں بحال رکھیں، شہباز شریف نے طویل پریس کانفرنس کی اور اس دوران انہوں نے مسلسل جھوٹ بولا، نواز شریف کو جب بھی مشکلات

کا سامنا ہوا وہ باہر بھاگ گئے اور واپس صرف اقتدار حاصل کرنے کیلئے آئے ، مریم نواز کو ایک گھنٹے کے لیے ہم جانے کی اجازت دیں تو یہ فوری طور پر باہر بھاگ جائیں گی۔بدھ کووزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب کے ہمراہ پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اعلان کیا کہ شوکت ترین کو سینیٹ کا رکن بنایا جائے گا اور اس کے بارے میں وزارت قانون اور پارلیمانی امور غور کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں کیس کا آغاز حکومت کے کہنے پر نہیں ہوا تھا، 2 سال تک جاری تحقیقات ذوالفقار احمد نام کے ایک فرنٹ مین کے نام پر ہوئی اور سلیمان شہباز اور ذوالفقار احمد کے اکانٹس کو لندن کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے)نے اپنے طور پر تحقیقات کیں۔انہوں نے کہا کہ اس دوران

انہوں نے ہماری حکومت کے ایسٹ ریکوری یونٹ (اے ایس یو)سے بھی مدد طلب کی تھی۔انہوں نے بتایا کہ اس کیس کو شروع کرنے میں حکومت پاکستان کی کوئی مداخلت نہیں تھی اور نہ ہی اس میں شہباز شریف شامل تھے۔فواد چوہدری نے کہا کہ شہباز شریف کے پریس کانفرنس کرنے کی وجہ یہ ہے کہ ان کے خلاف ہمارے ملک میں مقدمات روزانہ کی بنیاد پر نہیں چل رہے، ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کی عدالتوں کو روزانہ کی بنیاد پر چلانے چاہیے۔لمبی فہرست ہے ان لوگوں کی جن کے پاس اربوں روپے موصول ہوے، آج ملک میں مہنگائی ہے، ہم پریشان ہیں کہ ڈالر کدھر گیا یہ ان ہی وجوہات سے ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ سب بینکنگ ٹرانزیکشنز ہیں جو دستاویزات پر ہیں، اس کے علاوہ 7ارب 32 کروڑ روپے کا ریفرنس بھی نیب میں موجود ہے۔وزیر اطلاعات نے بتایا کہ ‘نصرت شہباز کے اکائونٹ میں 26جعلی ٹی ٹیز آئین جو 19 لاکھ ڈالر کی تھیں، حمزہ شہباز کے اکائونٹ میں 23جعلی ٹی ٹیز آئیں جو 18کروڑ 10لاکھ روپے کی تھیں، اس کے ساتھ انہیں 29لاکھ ڈالر بھی موصول ہوے، سلیمان شہباز کے اکائونٹ میں 127جعلی ٹی ٹیز آئیں جو ایک کروڑ 80لاکھ ڈالر کی تھیں۔انہوں نے کہا کہ کہا گیا کہ نیب کے سلیم شہزاد نے این ایس اے کا وزٹ کیا، یہ ایک کورس تھا جس میں برطانوی حکومت نے نیب اور ایف آئی اے کے افسران کو بلاکر ایک وائٹ کالر کرائم کے خلاف تربیت دی تھی۔انہوں نے بتایا کہ برطانوی حکومت نے انہیں دعوت دی تھی اور اس میں وہ اکیلے نہیں ان کے ساتھ دیگر محکموں کے لوگ بھی گئے تھے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے ایک اچھی بات کی کہ اگر وہاں سلیمان شہباز بری ہوجاتے ہیں تو اسے میری بریت سمجھا جانا چاہیے، تاہم یہاں دوہرا معیار رکھتے ہیں اور کہتے ہیں کہ میرا اپنے بچوں کے نام کی ٹی ٹیز سے کوئی تعلق نہیں۔ہم کہہ رہے ہیں کہ آپ کے بچوں کے نام پر ٹی ٹیز آپ کی وزارت اعلی کی وجہ سے ممکن ہوسکی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ پیسہ عمران خان یا ہمارا ذاتی نہیں، پاکستان کے لوگوں کا پیسہ ہے، احتساب کی بات کرنے کا مقصد اس پیسے کو لوگوں کے حوالے کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ سے اپیل ہے کہ ان مقدمات کو روزانہ کی بنیاد پر چلایا جاسکے تاکہ سزائیں ہوسکیں، ہماری عدالتوں اور اداروں کے لیے اہم ہے کہ اپنا اعتماد عوام میں بحال رکھیں۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو جب بھی مشکلات کا سامنا ہوا وہ باہر بھاگ گئے اور واپس صرف اقتدار حاصل کرنے کے لیے آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مریم نواز کو ایک گھنٹے کے لیے ہم جانے کی اجازت دیں تو یہ فوری طور پر باہر بھاگ جائیں گی، یہ پاکستان سے اتنا زیادہ پیسہ باہر لے کر گئے ہیں کہ انہیں بھاگنے دینا ظلم ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں