اسلام آباد(آئی این پی)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے جرنلسٹ پروٹیکشن بل 2021اتفاق رائے سے منظور کرلیا،حکام نے بتایاکہ افغانستان کے موجودہ صورت حال کے بعد کوئی مہاجر پاکستان نہیں آیا،پاکستان میں 5سے 6لاکھ غیررجسٹرڈ افغان مہاجرین ہیں ،رحیم یارخان مندرحملے کیس میں ایس ایچ او کونوکری سے برخاست کردیا، 250اہلکار سکیورٹی کے لیے لگائے ہیں نقل مکانی کرنے والے واپس آگئے ہیں ،کمیٹی نے اگلے
اجلاس میںافغان مہاجرین کے حوالے سے سیکرٹری وزارت داخلہ کوکمیٹی میںطلب کرلیا۔بدھ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس شازیہ مری کی سربراہی میں ہوا۔اجلاس میں شائستہ پرویز ، غزالہ صفی، رخسانہ نوید، لال چند، محسن داوڑ شریک ہوئے۔وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے شرکت کی۔کمیٹی کوبتایاگیاکہ ام رباب کے کیس کے حوالے سے سندھ حکومت کی طرف سے جواب آگیاہے مگر جواب تسلی بخش نہیں ہے شیریں مزاری نے کہاکہ 12اگست کے اجلاس کے 23ستمبر کو منٹس بھیجے ہیں ایک ماہ کی تاخیر کی گئی۔صوبوں کو رپورٹ کے لیے بھیج دیا ہے اگر سندھ پولیس کے جواب سے کمیٹی مطمئن نہیں تو ان کو بلالیں۔سیکرٹری کمیٹی منٹس پر بیٹھے رہے ہیں ان کو جلدی کام کرنا چاہیے۔وزارت صرف قائمہ کمیٹی کے لیے نہیں آتے۔ہمارے اور بھی کام ہوتے ہیں ۔اسی دوران محسن داوڑ اور شیریں مزاری کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ
ہوا۔محسن داوڑ نے کہاکہ آپ لڑنے کے لیے آتی ہیں اگر لڑنے کے لیے آناہے تو کمیٹی میں نہ آیاکریں ۔شیریں مزاری نے جواب دیاکہ آپ کمیٹی میں لڑنے کے لیے آتے ہیں ہماری وزارت کام کر رہی ہے ۔فرحت اللہ بابر کے حوالے سے ایف آئی اے کا جواب نہیں آیا کہ فرحت اللہ بابر کو جو دھمکیاں دی گئیں وہ اکاونٹ اصل ہے یا فیک ہے۔اس پر ایف آئی اے والوں کوبلالیں ۔مندر پر حملے کے حوالے سے ایڈیشنل سیکرٹری پنجاب نے حکام نے بتایا کہ رحیم یارخان میں مندر دوبارہ تعمیر ہوگیا ہے اور مذہبی رسومات ہورہی ہیں۔ایس ایچ او کو نوکری سے برخاست کردیا گیا ہے جو وقت پر موقع پر نہیں پہنچاتھا۔میرین رزاق بھٹو نے کہاکہ جو خاندان نقل مکانی کرکے چلے گئے وہ واپس آگئے ہیں کہ نہیں؟ حکام نے بتایا کہ رینجر اور پولیس کی نفری لگادی ہے۔چیرہرسن نے کہاکہ سازگار ماحول بنانے کے لیے کیا اقدام کررہے ہیں ؟غزالہ صفی نے پہلے کتنے لوگ تھے اب کتنے لوگوں کوسیکورٹی پرلگایاگیاہے؟حکام نے بتایاکہ پہلے دس افراد کی چوکی تھی اب 250 افراد 24گھنٹے ہوتے ہیں ان میں پولیس کے ساتھ رینجرز اہلکار شامل ہیں۔لعل چند نے کہاکہ ان لوگوں کو گرفتار نہیں کیا گیا جنہوں نے منصوبہ بندی کی تھی۔ حکام نے کہاکہ 250اہلکار ایس ڈی پی او کے دفتر بنانے تک وہاں رہیں گے۔مندرپر حملے کرنے والوں میں سے 95ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔اور ان سے ریکوری بھی کرلی ہے۔جو ہندو گئے تھے وہ واپس آگئے ہیں۔محسن داوڑ نے کہاکہ اس واقع کے بعد ایک ہندو لڑکے پر پانی پینے پر تشدد کیا گیا اس کی کیا تفصیل ہیں۔حکام نے بتایا کہ اس کا بھی ایف آئی آر درج کرلی ہے 8مسلمانوں کو گرفتار کرلیا گیا۔یہ مسئلہ وہ نہیں ہے جو بتایا جا رہا ہے مگر اس کے باوجود ہم نے ایف آئی آر درج کی ہے۔چیرپرسن نے کہاکہ ہم خوف ختم کرنا چاہتے ہیں۔ایڈیشنل سیکرٹری وزارت داخلہ نے کہاکہ فرحت اللہ بابر کے بارے میں نے ایف آئی اے کو ان سے ملاقات کا کہا تھا جمعہ کو ایف ٓئی اے اور فرحت اللہ بابر اورافراسیاب خٹک سے ملاقات کریں گے ۔کنوینر لال چند نے سب کمیٹی کی رپورٹ جمع کی ۔سب کمیٹی نے پروٹیکشن آف جرنلسٹ اینڈمیڈیاپروفیشنلز بل 2021،پروٹیکشن اگینسٹ حراسمنٹ ٓف ویمن ایٹ ورک پلیس بل 2021،جویلین جسٹس سسٹم بل 2021،دااسلام آبادکیپیٹل ٹرییٹری چائلڈ پروٹیکشن بل 2021،دانیشنل کمیشن ان رائیٹ آف چائلڈبل2021،دامنٹیننس اینڈ ویلفیئر آف اولڈ پرنٹس اینڈ سینئر سیٹیزن بل 2020،اور اسلام آباد میں بھکاریوں کے اضافے پر رپورٹ پیش کی ۔ شیریں مزاری نے کہاکہ جرنلسٹ پروٹیکشن بل اور کام کی جگہوں پرحراساں کرنے کا بل سب کمیٹی نے پاس کرلیا،اس کو جلدی قومی اسمبلی میں بھیج دیں تاکہ پاس ہوجائے۔شیزہ فاطمہ نے کہاکہ مجھے بل دیا جائے میں پڑھنا چاہتی ہوں، اس کے بعد پاس کریں۔جس کے بعد بل ترمیم کے ساتھ پاس ہوگیا۔ترمیم کے مطابق میڈیا ادارے کی گورننگ باڈی میں ایک خاتون ممبر لازمی رکھا جائے گی ۔وزارت سیفران کے حکام نے کمیٹی کوبتایاکہ پاکستان میں 3ملین افغان مہاجرین ہیں۔موجودہ صورت حال میں ابھی تک کوئی مہاجر افغانستان سے نہیں آیا ہے۔مہاجر کا سٹیٹس ایک طریقہ کار کے تحت دیاجاتا ہے۔1.5ملین مہاجرین رجسٹرڈ ہیں پاکستان سے زیادہ افغان باشندے جا رہے ہیں جبکہ پاکستان میں کم آرہے ہیں ہم مزید مہاجرین کو نہیں لے سکتے ہیں۔ پاکستان میں بڑی تعداد میں افغان مہاجرین کے آنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔پاکستان میں 5سے 6لاکھ افغان غیر رجسٹرڈ ہیں۔خواجہ سراوں پر حملے کے حوالے سے انسانی حقوق کمیٹی کی سب کمیٹی شائستہ پرویز کی سربراہی میں بنادی گئی کمیٹی میںمیرین رزاق بھٹو،غزالہ صفی،اور محسن داوڑشامل ہوں گے۔کمیٹی میں انکشاف ہواکہ پیلونام کاایک گروپ خواجہ سراوں پر حملے کرتاہے کمیٹی کواس حوالے سے بھی اقدامات کرنے کی ہدایت کی کہ وہ دیکھے کہ یہ کون لوگ ہیں ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں