فیصل آباد(پی این آئی)ماہ ربیع الاول میں ملک بھر میں سیرت کانفرنسوں کا انعقاد ہو گا، مدینہ منورہ کی طرز کی ریاست کیلئے ہر کسی کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا، ملک میں انتشار پھیلانے کیلئے سازشیں کی جا رہی ہیں، افغانستان اور پاکستان کے امن کے خلاف ہندوستان سازشیں کر رہا ہے، ملک میں فرقہ وارانہ تشدد اور انتہا پسندی پھیلانے کی سازشوں کو باہمی اتحاد سے ناکام بنائیں گے ، وزیر اعظم کی اقوام متحدہ میں تقریر پاکستانی قوم کی ترجمانی ہے۔
یہ بات چیئرمین پاکستان علماء کونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے فیصل آباد میں علماء و مشائخ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی ، ا س موقع پر مفتی محمد ضیاء مدنی ، مولانا رفیق جامی ، مولانا حق نواز خالد ، علامہ طاہر الحسن ، مولانا امین الحق اشرفی ، مولانا عبید اللہ گورمانی ، میاں ارشاد مجاہد، قاری عصمت اللہ معاویہ، مولانا حبیب الرحمن عابد، صاحبزادہ اظہار الحق ، صاحبزادہ حمزہ طاہر اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان اور پاکستان میں تصادم کی ہندوستان سازشیں کر رہا ہے ، افغان طالبان اور علماء کو اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہتے ہیں کہ وہ بھی دشمنوں کی سازشوں سے آگاہ رہیں،جذباتی نعروں کے ذریعے ملک میں انتہا پسندی اور دہشت گردی پھیلانے کی سازش کی جا رہی ہے۔انہوں نےکہاکہ پاکستان کوکسی نئےآئین اور دستور کی ضرورت نہیں ،ہمارا آئین قرآن و سنت کے تابع ہے،وزیر اعظم نےاسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کو قانونی شکل دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے،پاکستان لا الہ الا اللہ کی بنیاد پر قائم ہوا اور اس کی بنیاد کلمہ طیبہ ہے، ایک دن پاکستان کو مدینہ منورہ کی طرز کی ریاست بننا ہے،مسلمانوں کے پاس ایک ہی ماڈل ہے اور وہ ماڈل مدینہ منورہ کی طرز کی ریاست کا ہےجو خلفائے راشدینؓ نے محمد الرسول اللہ ﷺ کی تعلیمات کے مطابق بنایا، چاروں خلفائے راشدینؓ کے دور میں ہونے والی اصلاحات سے دنیا نے استفادہ کیا۔علامہ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ ستر سال بعد پاکستان کی موجودہ حکومت نے مدارس عربیہ کی رجسٹریشن کا نظام وزارت تعلیم کے ساتھ منسلک کیا ، یکساں نصاب تعلیم ایک قوم بنائے گا ، مدارس میں جدید تعلیم دی جا رہی ہے، اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر آج تک نامو س رسالتﷺ کا کیس اس طرح نہیں لڑ ا گیا جس طرح وزیر اعظم عمران خان نے لڑا ہے ، ریاست مدینہ کی بات پر تنقید کرنے والوں کا اپنا نعرہ خدا کی زمین پر خدا کا نظام ہے ، تیس سال تک اقتدار کا حصہ رہنے والوں نے اسلام کیلئے کچھ نہ کیا، علماء و مشائخ ریاست مدینہ طرز کی ریاست بنانے کیلئے وزیراعظم کا غیر مشروط ساتھ دیں۔انہوں نے کہا کہ فتوے بازی سب سے بڑا جرم ہے ، جبراً تبدیلی مذہب جرم ہے لیکن رضا مندی سے اسلام قبول کرنے پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی اور نہ ہی ایسا کوئی قانون بنا رہے ہیں،ملک بھر کے علماء و مشائخ نے افغانستان کے مسئلہ پر حکومت کی پالیسی کو قومی امنگوں کے مطابق قرار دیتے ہوئے عالمی دنیا سے مطالبہ کیا ہے کہ موجودہ حالات میں افغانستان کو تنہا نہ چھوڑا جائے ، افغان طالبان نے جو اعلانات کیے ہیں اور جس تحمل و بردباری سے معاملات کو حل کر رہے ہیں اس میں ان کی معاونت کی جائے تا کہ افغانستان میں امن ہو اور افغانستان کا امن خطہ کا امن ہے ، ہندوستان کو خطہ میں عالمی دہشت گرد تنظیموں کے ذریعے بد امنی پھیلانے سے روکا جائے۔پاکستان علماء کونسل کے تحت ملک بھر میں استحکام پاکستان علماء و مشائخ کنونشن منعقد کیے جائیں گے اور ربیع الاول میں سیرت کانفرنسوں کا انعقاد کیا جائے گا اور فروری میں پانچویں عالمی پیغام اسلام کانفرنس منعقد کی جائے گی جس میں عالم اسلام کے اہم قائدین شریک ہوں گے، خطہ کی موجودہ صورتحال پر علماء و مشائخ سے مشاورت کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے اور اس حوالہ سے اکتوبر کے پہلے ہفتہ میں دنیائے اسلام کے اہم اکابرین ، علماء و مشائخ کا ورچوئل مشاورتی اجلاس منعقد کیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں