کراچی(پی این آئی) سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ ،رکن سندھ اسمبلی طاہرہ دعا بھٹوکی طرف سے بچے کی ولادت پراپنی شادی ڈکلیئرکرنے کے معاملے پرپاکستان پیپلزپارٹی کی ایم این اے شاہدہ رحمانی نے سوال اٹھادیا ہے،ایم این اے شاہدہ رحمانی نے کہا کہ کیا اب حلیم عادل شیخ اورطاہرہ دعا بھٹو شادی چھپانے پرنااہل ہونگے یا الیکشن کمیشن کا قانون نثار کھوڑو کے لیے کچھ اور تھا اور حلیم عادل شیخ کے لیے کچھ اور ۔
واضح رہے کہ 2018 کے انتخابات میں الیکشن ٹربیونل نے نثار کھوڑو کے کاغذات نامزدگی میں 3 کے بجائے 2 بیویاں اور 4 بچے ظاہر کیے تھے ۔ٹربیونل کے مطابق تیسری شادی، ایک بیٹی اور 166 ایکڑز اراضی چھپانے پر نثار کھوڑو کے کاغذات مسترد کیے گئے تھے۔دوسری جانب عدالت عظمی نے کاغذات نامزدگی میں تیسری بیوی اور اس سے جنم لینے والی بیٹی کو ظاہر نہ کرنے اور 166ایکڑ اراضی کو چھپانے کی پاداش میں عام انتخابات میں حصہ لینے کے لئے نااہل قر ار دیئے جانے والے پی پی پی سندھ کے صدر و سابق اسپیکر سندھ اسمبلی، نثار کھوڑو کی نا اہلیت کے خلاف دائر کی گئی اپیل کی سماعت کے دوران اپیل کنندہ سے ان کی پہلی اور دوسری بیویوں کی جانب سے تیسری شادی کے لئے دیئے گئے اجازت نامے طلب کیے تھے۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل دورکنی بینچ نے نثار کھوڑو کی اپیل کی سماعت کی تھی،نثارکھوڑو کے موکل کے مطابق انہوں نے 2007 میں زبانی کلامی طور پر تیسری شادی کی تھی اور 2017 میں تیسری بیوی کو زبانی کلامی طور پر ہی طلاق بھی دے دی تھی۔جس پر فاضل چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ تو ایسے ہوا کہ نماز بخشوانے آئے اور روزے گلے پڑ گئے۔انہوں نے کہا کہ قانون میں زبانی کلامی شادی کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور فاضل وکیل سے استفسار کیا تھا کہ کیا نثار کھوڑو نے تیسری شادی کرتے وقت پہلی بیویوں سے اجازت لی تھی اگر اجازت نہیں لی اور شادی رجسٹرڈ نہیں کروائی تو انکے خلاف مقدمہ درج ہوسکتا ہے، شادی رجسٹرڈنہ کروانا بھی پاکستانی قانون کے تحت جرم ہے اس طرح تیسری شادی چھپانے پر نااہلی کا فیصلہ برقراررکھا تھا اورنثار کھوڑو کو نااہل قرار دیتے ہوئے الیکشن لڑنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں