اسلام آ باد (آئی این پی ) قومی احتساب بیورو ( نیب) کی جانب سے سرمایہ کاری کے نام پر فراڈ کرنے والی کمپنی بی فور یو کے مالک کی گرفتاری کی وجوہات سے متعلق دستاویز جاری کردی گئی ہیں۔ نیب کی جانب سے فراڈ کمپنی بی فور یو کے مالک سیف الرحمان نیازی کی گرفتاری کی وجوہات کی دستاویز 11 صفحات پر مشتمل ہے۔ دستاویز کے متن کے مطابق سیف الرحمان نیازی کو انکوائری میں تعاون نہ کرنے پر گرفتار کیا گیا۔ ملزم سے انکوائری مکمل
کرنے کیلئے گرفتاری ضروری تھی۔ خدشہ تھا کہ سیف الرحمان نیازی چھپ جائیں گے یا شواہد خراب کریںگے۔ نیب دستاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سیف الرحمان نیازی کیخلاف کرپشن کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ ملزم نے فراڈ اور بدیانتی سے کاروبار کے نام پر جھانسہ دیا۔ سیف الرحمان دستاویزی شواہد کے مطابق عوام الناس سے 11 ارب بٹور چکے ہیں۔ گواہان کے بیانات اور شواہد کی روشنی میں فوری گرفتاری ناگزیر تھی۔ سیف الرحمان نیازی شواہد کے مطابق اب بھی فراڈ جاری رکھے ہوئے تھے۔ سیف الرحمان نے ایس ای سی پی قوانین کی بھی خلاف ورزی کی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل یکم ستمبر کو سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت میں عدالت نے نیب کو بی فور یو کمپنی کے مالک سیف الرحمان نیازی کی گرفتاری سے روکتے ہوئے ملزم کی عبوری ضمانت میں دو ہفتے تک توسیع کی تھی۔ ڈی جی نیب کے مطابق ملزم نے 116 ارب کا فراڈ کیا اور اس کیس کے 4لاکھ سے زیادہ متاثرین ہیں۔ ڈی جی نیب نے مزید بتایا کہ سیف الرحمان نیازی کی 4 بیویاں ہیں اور ملائیشیا میں موجود اہلیہ فراڈ کی ماسٹر مائنڈ ہے۔ کپمنی پر عمومی الزام ہے کہ اس نے عام شہریوں کو غیر معمولی منافع کے لالچ میں ورغلایا اور ان سے اربوں روپے بٹورے۔ ایس ای سی پی نے اس حوالے سے سخت ایکشن لیتے ہوئے بی فار یو نامی نجی گروپ آف کمپنیز پر جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں