چئیرمین نیب کی مدت ملازت میں توسیع، وفاقی وزرا مخالفت میں کھل کر سامنے آگئے

لاہور (پی این آئی) جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی بطور نیب چئیرمین مدت میں توسیع پر وفاقی وزراء میں اختلاف ہے۔معروف صحافی نعیم اشرف بٹ کی رپورٹ کے مطابق جاوید اقبال کی ملازمت میں توسیع کے حق میں چند وزراء ابھی بھی دلائل دے رہے ہیں۔پی ٹی آئی کے کچھ وفاقی وزراء چئیرمین نیب کی مدت میں توسیع کے خلاف ہیں۔ان کے دلائل یہ بھی ہیں کہ چئیرمین نیب کچھ کمزور بھی ہیں اور اپنے چار برس کمل کر چکے۔

 

کچھ افسران بھی ان کے خلاف ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ کل کو چئیرمین نیب سے مسئلہ ہو سکتا ہے۔اختلاف رائے کرنے والے وزراء کا کہنا ہے کہ چئیرمین نیب کی تقرری کے طریقہ کار میں تبدیلی پر قانون سازی کی جائے لیکن توسیع نہیں۔اس حوالے سے اتحادی جماعتوں کے وزراء اور پارٹی لیڈرز سے اب تک مشاورت نہیں کی گئی۔ان جماعتوں میں ایم کیو ایم پاکستان، مسلم لیگ فنکشنل اور ق لیگ شانل ہیں۔تاہم قانون اور پارلیمانی امور کے وزراء کی رپورٹ کے بعد ہی وزیراعظم حتمی فیصلہ دو سے تین روز میں کریں گے۔دوسری جانب چئیرمین نیب جسٹس(ر ) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ جن کو ماضی میں کوئی ہاتھ نہیں لگا سکتا تھا نیب اب ان نکے خلاف کارروائی کر رہا ہے نیب اور پاکستان ساتھ چل سکتے ہیں تاہم پاکستان اور کرپشن ساتھ نہیں چل سکتے۔چند لوگ اپنی مبینہ بد عنوانی غیر قانونی اقدامات،اختیارات کے ناجائز استعمال، آ مدن سے زائد اثاثہ جات، منی لانڈرنگ اور قومی خزانہ نکو نقصان کے مقدمات میں نیب پر الزام تراشی کے پیچھے چھپنے کی ناکام کو ششں کررہے ہیں۔جاری بیان میں چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال ننے کہاکہ نیب زیرو کرپشن سو فیصد ترقی پر یقین رکھتا ہے، نیب بدعنوانی کو جڑسے اکھاڑنے کیلئے پرعزم ہے، بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح نے رشوت اور اقربا پروری کو بڑی لعنت قرار دیا جو کہ ایک زہر بھی ہے، انہوں نے کہا کہ جن کو ماضی میں کوئی ہاتھ نہیں لگا سکتا تھا، اب ان سے غیر قانونی اقدامات، اختیارات کے ناجائز استعمال، آمدن سے زائد اثاثہ جات، منی لانڈرنگ اور قومی خزانہ کو نقصان پہنچانے کے بارے میں قانون کے مطابق پوچھا جا رہا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں