قومیں اذہان کی روشن خیالی اور علم و شعور کی بنیاد پر ترقی کرتی ہیں، صدر مملکت

اسلام آباد(آئی این پی)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ کوئی بھی قوم صرف وسائل کی بنیاد پر ترقی نہیں کرسکتی، قومیں اذہان کی روشن خیالی اور علم و شعور کی بنیاد پر ترقی کرتی ہیں، پاکستان نے اپنے سائنسدانوں کی ذہانت کے بل بوتے پر اٹیمی ملک کا درجہ حاصل کیا، کارپوریٹ سیکٹر کو دنیا میں برینڈ پاکستان متعارف کراناچاہئے، انسانی حقوق کا درس دینے والے مغربی ملک بے گھر مظلوم پناہ گزینوں کو سمندر میں مرنے

کے لئے چھوڑ دیتے ہیں، پاکستان واحد ملک ہے جس نے بے لوث انداز میں40 لاکھ افغان مہاجرین کو کئی دہائیوں تک پناہ دی جبکہ پاکستان نے کامیابی سے دہشت گردی کا مقابلہ کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں مقامی ہوٹل میں لیڈرز ان اسلام آباد سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ انسانی تاریخ کی ابتدامیں ابلاغ انسانوں کے درمیان تعلقات کی بنیادبنا، انسانوں کے اکثر فیصلوں کی بنیاد بھی ابلاغ اور معلومات ہوتی ہیں، ہمارے آس پاس جھوٹی خبروں کی یلغار نظر آتی ہے، نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان کی منسوخی میں جھوٹی خبر بنیاد بنی۔ صدر مملکت نے کہا کہ انسان کسی نہ کسی جگہ جانبداری کا مظاہرہ ضرور کرتا ہے، ہم یہ سمجھ رہے تھے کہ امریکہ ویتنام کی جنگ سے

سبق سیکھ چکا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ریڈ کراس کے وفد نے آج میرے ساتھ ملاقات کی جس میں، میں نے ان سے اس خواہش کا اظہار کیا کہ دنیا میں جو کیفیت پیدا ہوئی ہے اس سے لوگوں کو نکالا جائے، صدر مملکت نے کہا کہ چنگیز اور ہلاکو خان کے دور میں اتنے لوگ نہیں مارے گئے جتنے 20 ویں اور 21 ویں صدی میں لوگ مارے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زندگی میں انسان سیکھتا ہے اور حالات اس کو متاثر کرتے ہیں، ہمیں اپنے ساتھ ساتھ معاشرے کا بھی خیال رکھنا چاہئے، انسانی ذہن کیلئے ہر چیز اور ڈیٹا کا تجزیہ کرنا ممکن نہیں ہے، 70کی دہائی میں، میں خوش تھا کہ انسان ترقی کر رہا ہے اور امریکہ ویتنام سے نکل رہا ہے، 80کی دہائی میں سابق سوویت یونین افغانستان میں داخل ہوا اور 90کی دہائی میں امریکہ مشرق وسطی اور عراق میں داخل ہوا۔ صدر مملکت نے کہا کہ جھوٹ کو سچ ثابت کرنے کیلئے فیک نیوز کا سہارا لیا جا رہا ہے، نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان فیک نیوز کے ذریعے منسوخ کیا گیا۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان نے 40 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کی میزبانی کی ہے جبکہ بحیرہ روم میں پناہ گزینوں کو ڈوبنے دیتے ہیں اور نصیحت ہمیں کرتے ہیں، کورونا وباکے دوران حکومت اور عوام کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کورونا کے دوران ہم نے بھرپور جذبہ کے ساتھ کام کیا جو ہماری طاقت بنی ہے، پاکستان کو ایک ہمدردی والا ملک بننا چاہئے اور اللہ تعالی نے اس کیلئے ماحول پیدا کیا ہے۔ صدر مملکت نے مسئلہ کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں اس سے کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے لیکن اس کی جانب کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیگ آف نیشنز اور اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں کو ہتھیاروں کو کنٹرول کرنے کیلئے بنایا گیا تھا اور اب ہتھیاروں کی جگہ کارپوریٹ اداروں نے لے لی ہے، بین الاقوامی پالیسی پر ان کا اثر ہے۔ انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل آرڈر جو ہتھیاروں کو کنٹرول کرنے کیلئے بنایا گیا تھا وہ اب بدل گیا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ ہمیں اپنی زندگیوں کے ساتھ ساتھ ملک کیلئے بھی سوچنا چاہئے، دور اندیش اور دیانتدار قیادت ملک، تجارت اور تمام شعبوں کی ضرورت ہے کیونکہ آپ آج کے معاشرے اور مستقبل کے لئے ذمہ دار ہیں۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ملک میں آئی ٹی اور دیگر شعبوں میں ترقی اور کامیابی کے وسیع مواقع موجود ہیں، ہمارے کارپوریٹ سیکٹر کو دنیا میں برانڈ پاکستان متعارف کرانا چاہئے لیکن یہ ضروری ہے کہ آپ کی زبان پر دنیا کو بھروسہ ہونا چاہئے۔ تقریب میں کارپویٹ شعبہ سے وابستہ نمایاں شخصیات اور نمائندوں نے شرکت کی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں