اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہاہے کہ چار کروڑ لوگوں کو مہنگی اشیائے خوردونوش پر کیش سبسڈی دیں گے، آئی ایم ایف پروگرام کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا، اشیاء کی اضافی قیمتوں کابوجھ حکومت اٹھائے گی، تیل کی قیمتیں بڑھنے اور گاڑیوں کی درآمد سے ڈالر مہنگا ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فیض اللہ کموکا کی زیرصدارت قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں اشیائے خودونوش کی قیمتوں اور عوام کو مہنگائی میں ریلیف دینے سے متعلق کمیٹی کو آگاہ کیا گیا۔اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر اشفاق نے بھی ٹیکس وصولیوں سے متعلق بریفنگ دی۔ اجلاس میں وزیرخزانہ شوکت ترین نے بتایا کہ آئی ایم ایف پروگرام کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا، سی پی آئی 9 سے گر نیچے 8 فیصد پر آگئی ہے، گھی کی عالمی قیمتوں میں 50 فیصد فرق آیا جس کو ہم نے 30 فیصد پر رکھا، گندم کی قیمتوں میں بھی ساڑھے 13 فیصد اضافہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ غریب عوام کو اشیائے خوردونوش پر براہ راست سبسڈی دیں گے،گھی پر سبسڈی دیں اور درآمدی گھی کی اضافی قیمتوں کابوجھ حکومت اٹھائے گی،چار کروڑ لوگوں کو مہنگائی میں ریلیف دینے کیلئے مہنگی اشیائے خوردونوش پر کیش سبسڈی دیں گے، نچلے طبقات کی آمدنی میں کمی ہوئی ہے، تیل کی قیمتیں بڑھنے اور گاڑیوں کی درآمد سے ڈالر مہنگا ہوا ہے، ڈالر افغانستان جارہا ہے، تاثر منفی ہونے سے ایکسپورٹرز پیسا باہر رکھنا شروع کردیتے ہیں۔شوکت ترین نے کہا کہ مڈل مین اشیاء ضروریہ میں تین سے چار فیصد پیسا بنا رہا ہے، اشیائے خوردونوش کی کارٹلائزیشن پرسی سی پی ایکشن لے گا، مہنگائی کو قابو میں لانے کیلئے فوڈ کنٹرول انسپکٹرز کا نظام بحال کیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں