لاہور (پی این آئی )وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہاہے کہ 1 سے 22 گریڈ کے ملازمین کے ہاؤس رینٹ میں اضافہ کیا جارہاہے ، ازبکستان کے ساتھ تعلق کو مزید مستحکم کرنے کیلئے اسے بزنس ویزہ لسٹ میں شامل کیا جارہاہے،سینما گھروں کی بحالی کیلئے ایرانی ، ترکش اور کینڈین پنجابی فلموں کو درآمد کرنے کی اجازت دیدی گئی ہے ۔
کرکٹ ٹیموں کے خلاف قانونی چارہ جوئی پر مشاورت کریں گے۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہاہے کہ ہماری بیک بون اس وقت اوورسیز پاکستانی ہیں ، ممکن ہی نہیں کہ انہیں ووٹ کا حق نہ دیا جائے ، پولیو کے خلاف جنگ میں بہت بڑی کامیابی ملی ہے ، سات مہینے گزر گئے اور صرف ایک کیس ریکارڈ ہواہے ، یہ طویل عرصہ میں پولیو کی کم تر تر ین سطح ہے ، پولیو فری کنٹری کیلئے تین سال پولیو فری رہتے ہیں تو پھر پولیو فری سٹیٹس ملتاہے ، یہ خوش آئند ہے کہ سات ماہ میں ایک کیس رپورٹ ہواہے ، خدا کرے ہم پولیو فری ہو جائیں ۔ 1 سے 22 گریڈ تک کے ملازمین کے ہاؤس رینٹ میں 44 فیصد اضافے کی منظوری دی گئی ہے ، اس میں ہر تین سال کے بعد نظر ثانی کی جاتی ہے اور مارکیٹ پرائس کے ساتھ جوڑا جاتاہے ۔وفاقی ملازمین کو ریلیف دینے کیلئے ہاؤس الاؤنس میں اضافہ کیا گیاہے ۔انہوں نے کہا کہ ازبکستان کے ساتھ تعلق کو مزید مستحکم کرنے کیلئے اسے بزنس ویزہ لسٹ میں شامل کیا جارہاہے ، پاکستانی سفارتخانوں میں 24 گھنٹوں میں پانچ سال کے ملٹی ویزے کی سہولت میسر ہوتی ہے ۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے جو سوشل میڈیا کمپنیو ںکو بلاک کرنے سے متعلق ایک فیصلہ وفاقی کابینہ کو بھیجا تھا، اس میں پی ٹی اے نے پالیسی ڈائریکٹو دیاہے ، اس کا بنیاد ی مقصد یہ ہے کہ سوشل میڈیا پر آنے والے قابل اعتراض مواد کو ہٹا سکیں ۔فواد چوہدری کا کہناتھا کہ ہم دو چیزیں کرنے جارہے ہیں جن میں ان کمپنیوں کو گرفت میں لایا جائے جو چائلڈ پورن اور فحش مواد کو بلاک کرنے میں دیر کرتی ہے ،دوسرا یہ کہ وہ افراد جو پاکستان میں قابل اعتراض ویڈیو بناتے ہیں ان کے خلاف کارروائی کیلئے قانون بنایا جارہاہے ۔ان قوانین کو ازسرنو لایا جائے گا ۔فواد چوہدری کا کہناتھا کہ سینما اور فلم انڈسٹری کی بحالی کیلئے علاقائی فلموں کی برآمد کی اجازت دی گئی ہے ،ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے ، کینڈین پنجابی فلمیں ، ایرانی اور ترکش فلموں کی اجازت دی جائے تاکہ سینما کھلیں اور کاروبار چلے ، سینماؤں کو ٹیکسوں اور بجلی پر فائدہ دے رہے ہیں تاکہ یہ کاروبار آگے بڑھیں ۔وزیر اطلاعات کا کہناتھا کہ ساتویں مردم شماری کے منظوری کے مراحل چل رہے ہیں، اس میں پہلی بار ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا ، یہ مردم شماری 540 دنوں یعنی 18 ماہ میں مکمل ہو گی ، اس حوالے سے مزید تفصیلات درکار تھیں جس کیلئے خصوصی کمیٹی بنائی گئی ہے ۔یعنی اگلا الیکشن مردم شماری کے بعد نئی حلقہ بندیوں پر ہو گا ۔بہت لوگوں کومایوسی ہو گی جو کہہ رہے تھے کہ الیکشن اس سال یا اگلے سال ہو جائے گا، الیکشن سے پہلے الیکشن اصلاحات کرانی پڑیں گی ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں